افغان سفیر کی بیٹی گھر سے پیدل نکلیں، ٹیکسی کہاں سے لی اورپھر کہاں سے کہاں گئی؟ پولیس نے ساری کہانی کھول کر رکھ دی

اسلام آباد (پی این آئی) آئی جی اسلام آباد نے کہا ہے کہ 300 کیمروں کی مدد سے معلوم کرلیا افغان سفیر کی بیٹی کہاں سے کہاں گئی تھیں، افغان سفیر کی بیٹی گھر سے پیدل نکلیں، رانا مارکیٹ سے ٹیکسی پر کھڈا مارکیٹ جبکہ وہاں سے دوسری ٹیکسی پر راولپنڈی تک گئیں، دوسری ٹیکسی میں واقعہ پیش آیا، تیسری ٹیکسی پر دامن کوہ گئیں۔آج یہاں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ مشیر قومی سلامتی معید یوسف اور آئی جی اسلام آباد نے پریس کی، آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ اس واقعے کی تحقیقات کیلئے 5 انکوائری کمیٹیاں تشکیل دی ہے اور ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے اب تک 220 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے، 16 جولائی کو ہونے والا واقعہ مکمل بلائنڈ کیس تھا۔ہمارے تحقیقاتی اداروں نے کیس کے تناظر میں 300 سے زائد کیمروں کا تجزیہ کیا اور ان کیمروں کی7 سے زائد گھنٹوں کی ویڈیوز کا جائزہ لیا ہے۔ یہ معلوم کرلیا ہےکہ افغان سفیر کی صاحبزادی کہاں سے کہاں گئی تھیں۔ افغان سفیر کی بیٹی گھر سے پیدل نکلیں اور رانا مارکیٹ سے ٹیکسی پر کھڈا مارکیٹ گئیں، دوسری ٹیکسی پر کھڈا مارکیٹ سے راولپنڈی تک گئیں، دوسری ٹیکسی پر یہ واقعہ پیش آیا، تیسری ٹیکسی پر وہ راولپنڈی صدر سے دامن کوہ گئیں، جس ٹیکسی والے نے صدرسے اٹھایا اس کو بھی ہم نے ٹریس کیا۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان وزیرخارجہ سے آج میرا رابطہ ہوا، سفارتکار واپس بلانے پر افغان وزیرخارجہ سے رابطہ کیا، افغان ہم منصب کو 16 جولائی کو ہونے والے واقعہ پراب تک اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا، یقین دلایا کہ حکومت پاکستان ملزمان کی جلد گرفتاری کیلئے ہرممکن اقدام اٹھائے گی، افغان ایمبیسی سمیت تمام قونصلیٹ کو اضافی سیکیورٹی فراہم کی ہے، وزیراعظم عمران خان ذاتی طورپر معاملے کو دیکھ رہے ہیں، واقعے کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی، حنیف اتمر کو کہا کہ سفیر واپس بلانے کے فیصلے پر نظرثانی کریں۔حنیف اتمر نے تحقیقات میں مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے، افغان وزیرخارجہ نے وزیراعظم پاکستان کا بھی شکریہ ادا کیا، نظرثانی دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔ افغان سفیر سے سوالنامہ شیئر کیا ہے حقائق بتانا ہوں گے، تحقیقاتی عمل اور معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے افغانی سفیر کا تعاون چاہیے۔ قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کہا کہ بھارت مختلف محاذ پر پاکستان کےخلاف پروپیگنڈا کررہا ہے۔ ملک دشمن قوتیں تاثر دینا چاہتی ہیں کہ پاکستان میں سیکیورٹی صورتحال ٹھیک نہیں، سوشل میڈیا پر جعلی تصویروں سے بےبنیاد افواہیں پھیلا دی جاتی ہیں۔ افغانستان میں کسی اور کی ناکامی کو پاکستان پر ڈالنا ہمیں قبول نہیں ہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں