اسلام آباد (پی این آئی) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملزمان کو جلد گرفتار کرلیں گے، افغانستان سفیر کی واپسی کے فیصلے پر نظرثانی کرے، ملزمان کو سخت سزا دی جائے گی، سفارتکاروں کو اضافی سکیورٹی فراہم کردی، معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے افغانی سفیر کا تعاون چاہیے۔ آج یہاں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ مشیر قومی سلامتی معید یوسف اور آئی جی اسلام آباد نے پریس کی، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان وزیرخارجہ سے آج میرا رابطہ ہوا، سفارتکار واپس بلانے پر افغان وزیرخارجہ سے رابطہ کیا، افغان ہم منصب کو 16 جولائی کو ہونے والے واقعہ پراب تک اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا، یقین دلایا کہ حکومت پاکستان ملزمان کی جلد گرفتاری کیلئے ہرممکن اقدام اٹھائے گی، افغان ایمبیسی سمیت تمام قونصلیٹ کو اضافی سیکیورٹی فراہم کی ہے، وزیراعظم عمران خان ذاتی طورپر معاملے کو دیکھ رہے ہیں، واقعے کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی، حنیف اتمر کو کہا کہ سفیر واپس بلانے کے فیصلے پر نظرثانی کریں۔حنیف اتمر نے تحقیقات میں مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے، افغان وزیرخارجہ نے وزیراعظم پاکستان کا بھی شکریہ ادا کیا، نظرثانی دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔ افغان سفیر سے سوالنامہ شیئر کیا ہے حقائق بتانا ہوں گے، تحقیقاتی عمل اور معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے افغانی سفیر کا تعاون چاہیے۔ آئی جی اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ یہ مکمل بلائنڈ کیس تھا، کیس کے تناظر میں 300 سے زائد کیمروں کا تجزیہ کیا، 220 سے زائد لوگوں کے انٹرویو کیے گئے، افغان سفیر کی بیٹی گھر سے پیدل نکلیں اور رانا مارکیٹ سے ٹیکسی پر کھڈا مارکیٹ گئیں، دوسری ٹیکسی پر کھڈا مارکیٹ سے راولپنڈی تک گئیں، دوسری ٹیکسی پر یہ واقعہ پیش آیا، تیسری ٹیکسی پر وہ راولپنڈی صدر سے دامن کوہ گئیں، جس ٹیکسی والے نے صدرسے اٹھایا اس کو بھی ہم نے ٹریس کیا۔قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کہا کہ بھارت مختلف محاذ پرپاکستان کےخلاف پروپیگنڈا کررہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں