افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا میں ملوث تیسرے” نامعلوم شخص” کی تلاش واقعہ کے وقت اور بعد میں کیا ہوا؟سلسلہ علی خیل کے تہلکہ خیز انکشافات

اسلام آباد(پی این آئی )اسلام آباد میں افغان سفیرکی بیٹی کے اغوا اورتشدد کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ تھانہ کوہسارمیں افغان سفیرکی بیٹی کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں اغوا اورتشدد کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ابتدائی بیان میں لڑکی نے بتایا کہ گھر سے کچھ دور ٹیکسی میں شاپنگ کیلئے گئی تھی۔ واپسی کیلئے دوسری ٹیکسی میں سوارہوئی جوکچھ دیر بعد راستے میں روک دی گئی۔اچانک ایک شخص آیا اور ٹیکسی میں سوار ہوکر مجھ پرتشدد کرنے لگا۔ تشدد کے باعث میں بے ہوش ہوگئی ، آنکھ کھلی توپارک میں گندگی کے ڈھیر پر تھی۔اطلاعات ہیں کہ پولیس نے گزشتہ روز2 ٹیکسی ڈرائیورز کو گرفتار کرلیا تھا۔ تیسرے نامعلوم شخص کی تلاش جاری ہے۔وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ترجیحی بنیادوں پر واقعے کی تحقیقات کریں اور ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے حقائق سامنے لائیں۔ دوسری جانب پاکستان میں تعینات افغان سفیر نجیب اللہ نے کہا ہے کہ اللہ کی مہربانی سے میری بیٹی بچ گئی ہے اب خود کو بہتر محسوس کررہی ہے ،غیر انسانی حملے کی دونوں ممالک کے متعلقہ حکام تحقیقات کر رہے ہیں۔ اپنے بیان میں افغان سفیر نجیب اللہ نے کہاکہ گزشتہ روز میری بیٹی کو اسلام آباد سے اغوا کرلیا گیا اور اس پر تشدد کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ اللہ کی مہربانی سے میری بیٹی بچ گئی اور اب وہ خود کو بہتر محسوس کررہی ہیں۔ افغان سفیر نے کہاکہ اس غیر انسانی حملے کی دونوں ممالک کے متعلقہ حکام تحقیقات کر رہے ہیں،ہمدردی کے پیغامات کے لئے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں