لاہور(پی این آئی) صوبائی دارلحکومت لاہور میں ڈیلٹا ویرینٹ پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا، لاہور میں بھارتی وائرس ڈیلٹا کے12 کیسز کی تصدیق کردی گئی، مشتبہ مریضوں کے نمونے میو ہسپتال، سروسز اور جناح ہسپتال سے لیے گئے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ پرائمری سکینڈری ہیلتھ نے 2 روز قبل میو ہسپتال، سروسز اور جناح ہسپتال سے ڈیلٹا کے مشتبہ مریضوں کے نمونے لیے تھے۔28 نمونوں میں سے 12 میں ڈیلٹا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ڈیلٹا وائرس کی تشخیص محکمہ صحت کی لیبز میں کی گئی۔ سیکرٹری صحت سارہ اسلم نے کہا کہ محکمہ صحت پنجاب کی لیبارٹریز میں ڈیلٹا وائرس کی تشخیص کی مشینیں اور کٹ موجود ہیں، ڈیلٹا وائرس کا پھیلاؤ دوسرے وائرس کی نسبت 50 فیصد زیادہ ہے۔ کورونا وائرس کی تمام اقسام سے بچاؤ کا واحد حل ایس اوپیز پر عملدرآمد اور ویکسین ہے۔مزید برآں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشدنے مینجمنٹ اینڈ پروفیشنل ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں گریڈ18 سے19 کیلئے کورس کرنے آئے افسران کو ”صحت کے شعبہ میں حکومتی پالیسیوں اور کوروناکے تدارک کیلئے اقدامات“کے موضوع پر خصوصی لیکچر دیا۔اس موقع پر سیکرٹری ایم پی ڈی ڈی علی طاہر اورپروموشنل کورس کے افسران کی کثیرتعدادنے شرکت کی۔ سیکرٹری ایم پی ڈی ڈی علی طاہراور افسران نے وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدکو محکمہ صحت پنجاب کیلئے خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے لیکچرکے دوران پروموشنل کورس کیلئے آئے سینیئرافسران سے محکمہ صحت کی ترجیحات،کوروناکے تدارک کیلئے حکومتی اقدامات،یونیورسل ہیلتھ کوریج اورسسٹین ایبل ڈویلپمنٹ اہداف اور محکمہ صحت کی پالیسیوں پرگفتگوکی۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پنجاب کی عوام کیلئے صحت کے شعبہ میں آسانیاں پیداکرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے۔کورونانے بہت جلد پوری دنیاکواپنی لپیٹ میں لے لیاہے۔پاکستان اس وقت کوروناکی چوتھی لہرسے گزررہاہے۔دنیا میں کوروناوائرس تیزی کے ساتھ اپنی شکلیں بدل رہاہے۔کوروناکی چوتھی لہرکے دوران ڈیلٹا ویرئینٹ پھیلنے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب نے کوروناپرقابوپانے کیلئے بروقت اقدامات اٹھائے ہیں۔پوری دنیانے کوروناپرقابوپانے کیلئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہاہے۔این سی اوسی جیسے اہم ادارے کے قیام نے کوروناپر قابوپانے میں بنیادی کرداراداکیا۔این سی اوسی نے انتظامی اور تیکنیکی حوالوں سے کوروناکے خلاف جنگ میں بہترین قیادت کی۔پاکستان اور پنجاب کی عوام نے پورے جذبے اور ہمت سے کوروناکی پہلی تینوں لہروں کا مقابلہ کیاہے۔کوروناکی تیسری لہرنے پنجاب کی عوام کو پہلی اور دوسری لہرکی نسبت زیادہ متاثرکیاہے۔کوروناکی تیسری لہرکے دوران اموات کی شرح پہلی اور دوسری لہرکی نسبت قدرے زیارہ رہی۔ کوروناکی چوتھی لہرکے دوران پنجاب کی عوام کو ماضی کی نسبت زیادہ احتیاط کرنی ہوگی۔ وزیرصحت نے کہا کہ پنجاب میں ویکسینیشن کا دائرہ کاروسیع کردیا گیا ہے۔ پنجاب میں روزانہ کی بنیادپر ساڑھے تین لاکھ سے زائدافرادکی ویکسینیشن کو یقینی بنارہے ہیں۔ کوروناکا واحد حل ایس اوپیزپرسختی سے عملدرآمداور ویکسینیشن میں مضمرہے۔پنجاب میں 25بائیوسیفٹی لیبزکا قیام انتہائی اہم تھا۔ کوروناکی زیادہ سے زیادہ ٹیسنگ ہی کوروناکوروکنے کا مؤثرطریقہ ہوسکتاہے۔ ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب میں 35ہزارسے زائد ڈاکٹرکی سوفیصد میرٹ پر بھرتی کا سہرا وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدارکوجاتاہے۔ پنجاب میں سات مدراینڈ چائلڈ ہسپتالوں کے ذریعے ہزاروں ماؤں اور بچوں کو بچانے میں مددملے گی۔ حکومت کی جانب سے محکمہ صحت کیلئے مالی سال2021-22 کے بجٹ میں 370ارب روپے کے فنڈزحکومتی ترجیحات کی عکاسی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ پاک کے کرم سے کورونانے پڑوسی ممالک کی نسبت پاکستان کو بہت کم نقصان پہنچایاہے۔ انشاء اللہ کوروناکی چوتھی لہرپربھی قابوپالیں گے۔ صوبائی وزیرصحت نے کہا کہ پنجاب کے ایک کروڑ93لاکھ خاندانوں کو یونیورسل ہیلتھ کوریج دینا وزیر اعظم عمران خان کے خواب کی تعبیرہے۔ یہاں آئے افسران کو صحت کے شعبہ میں عوام کی بہتری کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کو فیلڈ میں جاکراجاگرکرناچاہئے۔پاکستان کا وہ شہر جہاں بھارتی کورونا وائرس پھیلنے کا شدید خطرہ لاحق ہو گیا
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں