اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی،ترقی و اصلاحات اوراین سی او سی کے چیئرمین اسد عمر نے کورونا ویکسین نہ لگانے والے کاروبار،ٹرانسپورٹ، تعلیمی اداروں،ریستوران،تفریحی مقامات پر پابندی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سخت فیصلے شوق نہیں مجبوری، ہے کورونا کی روک تھام میں ٹرانسپورٹ پر باپندی سب سے زیادہ موثر ثابت ہوتی ہے،کورونا سے نجی تعلیمی شعبہ سب سے زیادہ متاثرہوا،ان کے جائز مطالبات پورے کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی دفتر میں کورونا ویکسین کی آگاہی مہم کے موقع پر خطاب میں کیا۔ ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ملک ابرار حسین،جنرل سیکرٹری اشرف ہراج،ڈویڑنل صدر راولپنڈی عرفان مظفر کیانی،صدر کالجز ونگ جاوید اقبال راجہ ودیگر عہدیداران،پی ٹی آئی رہنما جمشید محبوب مغل،تنویر قاضی،ہیلتھ کوآرڈنیٹرعزیز انور، ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے رانا انواراور اساتذہ کی کثیر تعداد اس موقع پر موجود تھی۔اپنے خطاب میں اسد عمر نے کہاکہ کورونا وبا کے باعث سب زیادہ تعلیمی شعبہ متاثرہواہے،ملک میں پانچ کروڑ طلبا اور بیس لاکھ اساتذہ ہیں،دوسری لہر کا براہ راست تعلق تعلیمی ادارے کھولنے سے تھا۔ٹرانسپورٹ کی بندش کورونا کو کم کرنے میں زیادہ موثر ثابت ہوتی ہے،کورونا میں حکومت نے 1200ارب روپے کا ریلیف دیاہے کم وبیش ہرچوتھے گھر کوامداد ملی ہے۔نجی تعلیمی اداروں کے مطالبات جائزہیں انہیں پورا کریں گے،کوشش کے باوجود اکثر اساتذہ نے تاحال ویکسی نیشن نہیں کرائی۔انہوں نے کہاکہ عنقریب ایسافیصلہ کرنے جارہے ہیں کہ کوروناویکسین کے بغیرنہ ٹرانسپورٹ چلے،نہ کوئی سکول کھلے اور نہ ہی کاروبارچل سکے گا، اس ملک کو عمران خان خود ٹھیک کرلیں گے پی ٹی آئی کے کارکن اپنے علاقوں پر توجہ دیں،جان بچانے کے لیے سخت فیصلے مجبوری ہیں،فیصلوں کی بدولت خطے کے دیگر ممالک کی نسبت ہم زیادہ محفوظ رہے ہیں،انہوں نے حکومت کیساتھ کرونا کے دوران تعاون کرنے پر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر ملک ابرار حسین اور ایسوسی ایشن کے عہدیداران کا شکریہ بھی ادا کیا۔آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدرملک ابرارحسین نے کورونا کے باعث نجی تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل کا ذکرکرتے ہوئے کہاہے ملک بھر کے نجی سکولوں میں ویکسی نیشن سنٹرز بنانے کو تیار ہیں، اساتذہ کی رضاکارانہ ڈیوٹیاں لگائی جائیں ان کی آدھی تنخواہ حکومت اور آدھی نجی شعبہ دے گا۔اسلام آباد کی27نجی سکولوں میں ویکسی نیشن سنٹرز بنوائے ہیں۔ہم راولپنڈی کے نجی سکول میں ویکسی نیشن سنٹر بنا کر صرف دو دن میں پانچ ہزار لوگوں کوویکسیئن لگائی ہے،تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے سے ہی کورونا پر کنٹرول ممکن ہے۔ تعلیمی ادارے ایس اوپیزپربہتر عمل کرتے ہیں اسی وجہ سے تعلیمی اداروں میں کورونا کے قابل ذکر کیسزنہیں آئے۔تعلیمی ادارے بلاوجہ بند کرنے سے 20فیصد بچے آوٹ آف سکول،2لاکھ7ہزار نجی سکولوں میں سے 32ہزار مکمل بندجبکہ بے روزگاری سے تنگ 5اساتذہ نے خودکشی کرلی۔حکومت تعلیمی اداروں کی بندش سے پہلے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرلیا کرے۔اشرف ہراج نے مطالبہ کیا کہ کورونا کے باعث مسائل کاشکار نجی سکولوں کے بجلی کے بل کمرشل کرنے کا فیصلہ واپس لیاجائے، کنٹونمنٹ کے علاقہ سے نجی تعلیمی اداروں کو 31دسمبر2021ئ تک دی گئی بے دخلی ڈیڈلائن واپس کی جائے۔ EOBIمیں اساتذہ کے فنڈز اور جرمانوں کو معاف اورمتاثرہ تعلیمی اداروں کا سروے کرتے ہوئے ریلیف پیکیج دیاجائے۔ٹرانسپورٹررہنما رانا انوارنے کہاکہ سخت حالات کے باوجود ٹرانسپورٹرز نے کورونا کے حوالے سے حکومتی احکامات پرہمیشہ عمل کیا ہے تاہم اسلام آباد اور راولپنڈی کے اکثراڈے ہفتہ میں دو دن کی بندش پرعمل نہیں کررہے ہیں۔جمشید محبوب مغل نے کہاکہ مشکل وقت میں حلقہ کے کارکنوں نے بھرپور کردارادا کرتے ہوئے کورونااثرات کو کم کرنے میں مدد کی ہے،آج سیاسی مقصد کے لیے نہیں قومی مقصد کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ویکسی نیشن مکمل کرکے شہر کو دنیا کا پہلا دارالحکومت بنائیں گے۔ہیلتھ کوآرڈینیٹر شعبہ خواتین روبین غفور نے کہاکہ پاکستان میں بہتر حکومتی حکمت عملی کی بدولت کورونا نے کم تباہی مچائی ہے۔عزیز انور نے کہاکہ ویکسین سے کوروناکے اثرات کم ہوتے ہیں، شہر کے 23ویکسی نیشن سنٹرز پر12لاکھ کا ٹارگٹ جبکہ7لاکھ کی ویکسی نیشن کی جاچکی ہے۔ عیدکے ایک یا ڈیڑھ ہفتے بعدویکسین مکمل کرکے اسلام آباد کو پابندیوں سے آزاد کردیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں