اسلام آباد(آئی این پی )چیئرمین سی ڈی اے عامر علی احمد نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی کسی بھی ہائوسنگ سوسائٹی کے پاس سولڈ ویسٹ ڈمپنگ سائٹ موجود نہیں ، جڑواں شہروں میں روزانہ 2500ٹن سولڈ ویسٹ پیدا ہو رہی ہے ، جس کیلئے تین مختلف جگہوں پر سولڈ ویسٹ ڈمپنگ سائٹ قائم کی جا رہی ہیں،پنجاب حکومت اور سی ڈی اے مشترکہ طور پر مندرہ اور روات کے درمیان سائینٹفک سولڈ ویسٹ ڈمپنگ سائٹ بنائی جا رہے ہیں جس کے بعد اسلام آباد میں سولڈ ویسٹ کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔وہ جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کو بریفنگ دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ماڈل بس سروس چلانے کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں ، جس کے تحت 7مختلف روٹس پر 30بسیں چلائی جائیں گی، منصوبہ رواں سال دسمبر تک مکمل ہو گا ، پشاور موڑ سے ایئرپورٹ تک الیکٹرک بسز چلانے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے ۔ اس موقع پر رکن کمیٹی نورین فاروق نے سوال کیا کہ اسلام آباد میں روزانہ 900سولڈ ویسٹ پیدا ہو رہا ہے، اس کیلئے کیا حل نکالا جا رہا ہے جس پر چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ بدقسمتی سے گزشتہ سالوں میں اسلام آباد میں سولڈ ویسٹ ڈمپنگ سائٹ بنانے پر توجہ نہیں دی گئی ، اسلام آباد کی کسی بھی ہائوسنگ سوسائٹی کے پاس سولڈ ویسٹ ڈمپنگ سائٹ موجود نہیں ، یہ سوسائٹیز نالوں میں بھی سب سے زیادہ گند پھینکتی ہیں ،اس حوالے سے انسے بات کر رہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ایم سی آئی کی طرف سے سولڈ ویسٹ اٹھانے کیلئے دو ارب روپے سالانہ ادا کئے جاتے رہے ہیں ، اب ہم اپنی مشینری خرید رہے ہیں جو 5کروڑ سالانہ میں پڑے گی جس سے سی ڈی اے کو اربوں کی بچت ہو گی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں