کورونا وائرس کیسز میں تیزی سے اضافہ، وفاقی دارالحکومت میں لاک ڈائون نافذ

اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں 6 مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا، متاثرہ مقامات پر غیرضروری نقل وحرکت کی اجازت نہیں ہوگی، اسمارٹ لاک ڈاؤن کورونا کیسز میں اضافے کے باعث لگایا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ اسلام آباد نے شہر کے 6 مقامات پراسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ مقامات پر غیر ضروری نقل وحرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔ اسمارٹ لاک ڈاؤن کے باعث ریورگارڈن، سیکٹر ای 7، کورنگ ٹاؤن، میڈیا ٹاؤن، بحریہ فیز4 اور کشمیری محلے کی ایک ایک گلی سیل کی گئی ہے۔ اسی طرح بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 4 فیصد سے بڑھ گئی، این سی اوسی نے کورونا کے یومیہ اعدادوشمار جاری کیے ہیں جس کے تحت گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں 47 ہزار 472 کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جس میں 1980 مثبت کیسز رپورٹ پوئے، جبکہ پچھلے 24 گھنٹوں میں 24 کورونا مریض انتقال کرگئے۔ملک میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 4.17 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ این سی اوسی نے ہدایت کی کہ ایس اوپیز پر عملدرآمد اور بروقت ویکسی نیشن کورونا وائرس سے خود بچانے کا واحد طریقہ ہے۔ عوام کو چاہیے کہ ماسک پہنیں اور سماجی فاصلے کے ایس اوپیز پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ این سی اوسی نے مزید بتایا کہ ملک بھر میں گزشتہ روز 13 جولائی کو 5 لاکھ 36 ہزار سے زائد کورونا ویکسین کی خوراکیں لگائی گئیں، جبکہ مجموعی طور پر 2 کروڑ 76 ہزار سے زائد افراد ویکسی نیشن کروا چکے ہیں۔دوسری جانب محکمہ داخلہ آزاد کشمیر کے مطابق آزاد کشمیر حکومت نے 10روز کیلئے سیاحتی مقامات میں جانے اور سیاحت پرپابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، 19جولائی سے 29جولائی تک سیاحت پر پابندی لگائی گئی ہے، بتایا گیا ہے کہ آزاد کشمیر میں 10روز کیلئے سیاحتی مقامات بند رہیں گے۔ کورونا کے باعث آزاد کشمیر کے سیاحتی مقامات میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔یاد رہے پاکستان میں 21جولائی سے 23جولائی تک عیدالضحیٰ کی چھٹیاں کی گئی ہیں، عید کے ایام اورچھٹیوں میں لوگ زیادہ تر سیاحتی مقامات کا رخ کرتے ہیں، جس کے باعث کورونا وائرس پھیلنے کے خدشے کا اظہار کیا جارہا ہے۔ اسی وجہ عیدالضحیٰ کے موقع پراین سی اوسی نے ایس اوپیز پر عملدرآمد کیلئے سخت اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں