کراچی(آئی این پی)سندھ میں کورونا وبا کی شرح میں ایک مرتبہ پھر اضافے کے بعد حکومت نے تعلیمی ادارے، تفریحی مقامات اور ہوٹلوں میں انڈور ڈائننگ بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔بدھ کووزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں کورونا کی صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔ جس میں محکمہ صحت کی جانب سے اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ گزشتہ روز 16ہزار 262ٹیسٹ کیے گئے اور 1201کیسز سامنے آئے، اس طرح صوبے میں نئے کیسز کی شرح 7.4فیصد ہوگئی ہے، 13جولائی کو کراچی میں نئے کیسز کی شرح 17.11فیصد تھی، ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ضلع شرقی میں 21فیصد، جنوبی میں 15، وسطی میں 12اور کورنگی میں کیسز کی شرح 8فیصد ہے۔بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ سندھ میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مختلف قسم کے 356کیسز ظاہر ہوئے ہیں، یوکے ویرینٹ کے 92، جنوبی افریقا کے 162، برازیل کے 29، بھارت کے 66، پی ون کے 3اور وائلڈ ٹائپ کا ایک کیس ظاہر ہوا ہے، اب تک ویکسین کے 58لاکھ 70ہزار 991خوراکیں موصول ہوئی ہیں، جن میں سے ابھی تک 44لاکھ 65ہزار 908خوراکیں استعمال ہوچکی ہیں۔اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 5فیصد سے کوویڈ کیسز بڑھے تو یہ خطرناک صورتحال ہے، کراچی میں صورتحال کافی خراب ہے۔اجلاس میں ہوٹلوں میں انڈور ڈائننگ جمعرات اور جمعے کی درمیانی رات سے جب کہ تفریحی پارکس، واٹر پارکس، سی ویو، ہاکس بے اور کی نجھر جھیل جمعہ سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اٹھویں جماعت تک کے طلبا کے لیے اسکول جمعہ سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ نویں کلاس اور اس سے زائد کے لیے تعلیمی ادارے امتحانات کے بعد بند ہوجائیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے کورونا سے نمٹنے کے لئے محکمہ صحت کی تجاویز کو مسترد کردیا، محکمہ صحت نے صوبے میں 10روز کے مکمل لاک ڈائون لگانے، شاپنگ مالز، تجارتی مراکز، شادی ہالز اور مزارات کی بندش سمیت سماجی، سیاسی و مذہبی تقریبات پر پابندی کی تجویز دی تھی ۔وزیراعلیٰ سندھ نے تاجروں کو ایس او پیز پر عمل درآمد کا ایک اور موقع دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ کیسز میں کمی نہ آئی تو مزید سختی کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں