وفاقی کابینہ میں اختلافات، حماد اظہر نے اسد عمر کی شکایت کر دی

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی کابینہ میں اختلافات پیدا ہوگئے جس کے بعد شکایات وزیراعظم عمران خان تک جا پہنچیں۔ اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اہم حقائق سامنے لائے گئے جس کے مطابق وزارت توانائی اور پیٹرولیم اسدعمر اور علی زیدی کی مداخلت سے پریشان ہیں۔ اسد عمر کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی کی سربراہی کرتے ہیں اور علی زیدی اس کے ممبر ہیں۔وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر نے اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان سے شکایت کی ہے۔ شاہ زیب خانزادہ کے مطابق وزارت توانائی اور پٹرولیم کسی صورت اس مداخلت پر خوش نہیں ہے۔ اور ایسے میں اس کا نقصان ملک کو ہو سکتا ہے کیونکہ ماضی میں بھی گذشتہ تین سالوں میں وزارت توانائی اور پٹرولیم کے دیر سے اور غلط فیصلوں کی وجہ سے ملک کو 122 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پہلے ندیم بابر کو ہٹایا، پھر عمر ایوب سے وزارت لی جس کے بعد حماد اظہر کو وزیر بنایا اور تابش گوہر کو معاون خصوصی بنایا تاہم اب ان وزارتوں میں مداخلت کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ حماد اظہر اور تابش گوہر موجودہ ٹرمینلز کی پوری کیپسٹی استعمال کرنے کےحامی ہیں، ان پر کابینہ میں دباؤ ڈالا گیا کہ پرانے ایل این جی ٹرمینلز سے نہیں نئے ٹرمینلز کے ساتھ سوئی ساؤتھ کی گیس پائپ لائن کا معاہدہ کرلیا جائے۔شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ دو نئے ایل این جی ٹرمینلز پر جن پر آج سے کام شروع ہو گا تو وہ ڈھائی سال بعد مکمل ہوں گے، دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ اضافی 300 ایم ایم سی ایف ڈی کی کپیسیٹی نئے ٹرمینلز کو دے دی جائے اور پہلے سے موجود ٹرمینلز کو نہ دی جائے جس پر وزارت توانائی اور پٹرولیم پریشان ہیں کہ آنے والی دو سردیوں اور دو گرمیوں میں گیس کی کمی سے کیسے نمٹا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ حماد اظہر اور تابش گوہر اپنی وزارت میں مداخلت سے پریشان ہیں جس پر انہوں نے شکایت وزیراعظم تک پہنچا دی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں