اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں لڑکے اور لڑکی کو ہراساں کرنے کے مقدمے میں مرکزی ملزم عثمان مرزا اور اس کے دیگر ساتھیوں کیخلاف بھتہ مانگنے،پیسے چھیننے،زیادتی کی مختلف سیکشنز ایف آئی آر میں شامل کی جائیں گی تفصیلات کے مطابقڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد افضال کوثر کی پولیس لائنز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ عثمان مرزا کیس میں نئے حقائق سامنے آئے ہیں، ملزمان گرفتار ہیں، متاثرہ لڑکی اور لڑکے کے بیان قلمبند ہر چکے،انکی روشنی میں ایف آئی آر میں نئی دفعات شامل کر رہے ہیں، ایف آئی آر میں بھتہ مانگنے،پیسے چھیننے،زیادتی کی مختلف سیکشنز ایف آئی آر میں شامل کریں گے ،ایف آئی آر میں نئی دفعات کے شامل ہونے سے کیس مزید موثر ہو گا،ملزم عثمان مرزا کے موبائل فونز پولیس نے برآمد کرلئے ہیںاس کیس سے جڑے دوسرے حقائق کو بھی سامنے لانے کی کوشش جاری ہے ، انہوں نے کہا کہ کیس کی تفتیش ایس ایس پی انوسٹہ گیشن کی سربراہی میں آگے بڑھائی جا رہی ہے کوشش ہے کہ کیس کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے، موبائل کو فرانزک کے لئے بجھوایا گیا ہے ،عثمان مرزا کے خلاف تھانہ سہالہ کا ایک کیس سامنے آیا ہے،اگر کوئی اور بھی اب ملزمان کا شکار ہوا تو سامنے آئے ،کیس میں مزید ایک ملزم مطلوب ہے، اسے بھی گرفتار کریں گے، ڈی آئی جی آپریشنز نے بتایا کہ متاثرین کے مطابق عثمان مرزا نے بھتہ لیا،بھتہ کی دفعہ ایف آئی آر میں شامل ہو رہی ہے،جس کا جو کردار ہو گا اسے اسکے مطابق سزا ملے گی ، انہوں نے کہا کہ ویڈیو کس نے لیک کی،یہ تفتیش کا عنصر ہے جسے اس وقت سامنے نہیں لا سکتے،عدالت میں بتائیں گے، ملزم عثمان مرزا کا بھائی بھی ملزم ہے اسکی گرفتاری ابھی بقایا ہے،ملزمان کی مجموعی تعداد بارے اب کچھ نہیں کہا جا سکتا، ویڈیوز بارے ماہرانہ رائے ایف آئی اے ہی دے گا، انہوں نے واضح کیا کہ ملزم کی پشت پناہی کرنے کے حوالے سے کوئی شاہد ملے تو اسے چھوڑا نہیں جائے گا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں