مانسہرہ(پی این آئی)پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) اور جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ دوستی کا معیار سی پیک کا خاتمہ ہے،بلاول بھٹو نے امریکہ جانے سے متعلق مجھ سے مشورہ نہیں کیا،اگر پیپلز پارٹی اپنی غلطی کا احساس کر لے تو ہم اس کا خیرمقدم کریں گے،آزادانہ انتخابات کیلئے ہر پاکستانی کو اٹھ کھڑا ہونا چاہئے۔مدرسہ سراج العلوم مانسہرہ میں میڈیاسےگفتگوکرتےہوئےمولانافضل الرحمان کاکہناتھاکہ پاکستان کےحکمرانوں کاقبلہ امریکہ ہے،ہماری معیشت پرآئی ایم ایف،ورلڈ بینک اورایف اے ٹی ایف نےقبضہ کررکھاہے، ہمیں آئے روز قرضوں میں دھکیلتے ہیں اور ہمیں اپنے اثاثے گروی رکھنے پڑتے ہیں،مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے ملک کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے وائٹ لسٹ پر لائے تھے لیکن موجودہ حکمرانوں نے اسے دوبارہ اس میں داخل کر دیا ہے اور اس کے لیے قانون سازی بھی کر لی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آزادکشمیر میں کبھی بھی الیکشن آزادانہ طور پر نہیں ہوئے ان میں بیوروکریسی اور فوج مداخلت کرتی ہے، فوج کو سرحدوں پر دیکھنا چاہتے ہیں، ان کا کام پولیس کے ساتھ کھڑا ہونا نہیں ہے ،فوج ہمارے لئے قابل احترام اور محترم ہے اور اس کا کام ملکی سرحدات کا دفاع کرنا ہے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو باصلاحیت ہونا چاہیے،عمران خان اور اس کے ساتھیوں میں کوئی بھی صلاحیت موجود نہیں ہے عالمی مالیاتی اداروں امریکہ اور یورپ کے محتاج ہو چکے ہیں کہ ہم اپنے معدنی خزانوں کواستعمال میں نہیں لا سکتے،نواز شریف ہویا زرداری، ہم ان کے ساتھ ملکی استحکام اور سالمیت پرکسی قسم کی سودا بازی کی اجازت نہیں دے سکتے۔مولانا فضل الرحمان نے ز لفی بخاری کے اسرائیل سے رابطوں کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ منافقت ہے،یہ حکومت چارپوائنٹ پر لائی گئی ہے جس میں اسرائیل کو تسلیم کرنا،تحفظ ناموس رسالتﷺ قانون کو ختم کرنا،سی پیک کا خاتمہ اور قرآن و سنت کے خلاف بل لانا ہے ، جنرل مشرف کے دور میں ہمارا جسم ہماری مرضی، عورت کے حقوق کی باتیں کی گئیں، یہ مغرب کی نقالی کرتے ہیں جب کہ دین اسلام عورت اور بچوں کومکمل تحفظ فراہم کرتا ہے، اس قسم کی قانون سازی ہم نہیں کرنے دیں گے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں