اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ کو سنٹرل جیل ہری پور سے رہا کردیا گیا۔جے یو آئی کے رہنما مفتی کفایت اللہ غداری کے مقدمے میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا، جلوس کی صورت میں مانسہرہ پہنچے، پشاور ہائی کورٹ کے ایبٹ آباد بنچ نے ضمانت منظورکی تھی۔واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے غداری کیس میں مفتی کفایت اللہ کی ضمانت منظور کر لی۔ نجی ٹی وی کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کے ایبٹ آباد سرکٹ بینچ نے غداری کیس میں جمعیت علمائے اسلام (ف)کے رہنما مفتی کفایت اللہ کی ضمانت پر رہائی کا حکم دے دیا۔ جسٹس شکیل احمد نے مفتی کفایت اللہ کو ضمانت کے عوض 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دیا۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی کفایت اللہ کے وکیل بلال خان نے بتایا کہ قانونی تقاضے مکمل ہونے کے بعد ان کے موکل کو پیر تک رہا کردیا جائے گا۔ عدالت کی جانب سے آئندہ سماعت کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما کے وکلا محمد بلال خان، کامران مرتاز اور احمد علی شاہ عدالت میں پیش ہوئے، جبکہ سرکاری وکیل ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل راجہ زبیر اور اسسٹنٹ جنرل سردار محمد آصف بھی پیش ہوئے۔خیال رہے مفتی کفایت اللہ کے خلاف ریاست مخالف بیانات کی وجہ سے مقدمہ درج تھا جس کی بنا پر انہیں گرفتار کیا گیا جس کے بعد انہیں مانسہرہ جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ مفتی کفایت اللہ کی 3 پی ایم او کے تحت گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں