کورونا کی بھارتی قسم کا ملک میں پھیلائو، حکومت کا 9 سے 18 جولائی تک سختی کا فیصلہ

اسلام آباد(آئی این پی) کورونا کی نئی قسم کے ممکنہ حملے کے پیش نظر حکومت نے 9سے 18جولائی تک ایس او پیز پر عملدرآمد کے لئے سختی کا فیصلہ کرلیا جبکہ این سی او سی نے کہا ہے کہ اگر ڈیلٹا وائرس پہ قابو پانیکیلئیاحتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔این سی او سی نے تمام پرائیویٹ سیکٹر ملازمین، بشمول کارپوریٹ سیکٹر، چھوٹی درمیانی اور بڑی انڈسٹری کے ملازمین، زراعت، میڈیا، وکلا پرائیویٹ کمپنیاں، فیکٹری مزدور و دیگر افراد کو لازما 31جولائی سے قبل ویکسین لگوانے کی ہدایت کردی ، 18سال سے زائد عمر کے طلبہ اور طالبات کیلئے 31اگست تک ویکسین لگوانا لازمی قرار دیا گیا ہے، یکم اگست سے ویکسینیشن سرٹیفکٹ کے بغیر ہوائی سفر کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق کورونا کی بھارتی قسم (ڈیلٹا وائرس)کو انتہائی خطرناک قراردے دیا گیا ہے اور پاکستان میں ڈیلٹا وائرس کے کیسز سامنے آنے لگے ہیں جو کورونا کی چوتھی لہر بھی ہو سکتی ہے، جس کے پیش نظر این سی او سی نے ڈیلٹا وائرس اور پاکستان میں موجود دیگر وائرس کے حوالے سے جامع حکمت عملی ترتیب دے دی ہے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی)نے کہا ہے کہ اگر ڈیلٹا وائرس پہ قابو پانیکیلئیاحتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اس وائرس کی وجہ سے بھارت نے نہ صرف لاکھوں اموات کا سامنا کیا بلکہ اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کے باعث عوام بے یار و مددگار اذیتیں جھیلتے رہے، تاہم پاکستانی عوام کو اس وائرس کے مضر اثرات سے بچانے کے لیے این سی او سی نے خصوصی اقدامات کئے ہیں۔این سی او سی کے مطابق کورونا کی چوتھی لہر کے پیش نظر متعلقہ ایس او پیز پر عمل درآمد اور ویکسین لگوانے کی رفتار کو تیز کرنے پہ زور دیا جائے گا، اس ضمن میں موجودہ ایس او پیز کا شدت سے نفاذ 9سے 18جولائی تک یقینی بنایا جائے گا، اور عید الاضحی کے موقع پہ وبا کے پھیلا ئوکی صورت میں غیر ضروری نقل و حرکت کو محدود رکھنے کیے لیے مختلف تجاویز زیر غور ہیں، جن پہ عمل درآمد کا فیصلہ کورونا کے پھیلا کو مدنظر رکھ کر آئندہ چند دن میں کیا جائے گا، جب کہ بڑھتی ہوئی وبا کے پیش نظر سیر و سیاحت پہ پابندی کا بھی امکان ہے۔این سی او سی نے کہاکہ ایک بار پھر اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ہدایات جاری کی جا رہی ہیں کہ تمام پرائیویٹ سیکٹر ملازمین، بشمول کارپوریٹ سیکٹر، چھوٹی درمیانی اور بڑی انڈسٹری کے ملازمین، زراعت، میڈیا، وکلا پرائیویٹ کمپنیاں، فیکٹری مزدور، مارکیٹ میں کام کرنے والے ملازمین، ٹرانسپورٹ سیکٹر سے منسلک افراد، ہوٹل ورکز، ریڑھی بان، جمنیزیم ملازمین ، مساجد کے خدام اور آئما، شادی ھال اور ورکشاپس پر کام کرنے والے افراد کو لازما 31جولائی سے قبل ویکسین لگوائی جائے، 18سال سے زائد عمر کے طلبہ اور طالبات کے لیے 31اگست تک ویکسن لگوانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔این سی او سی کے مطابق یکم اگست سے ویکسینیشن سرٹیفکٹ کے بغیر ہوائی سفر کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے، پاکستان کے تمام سیاحتی مقامات پہ جانے والے 30سال یا اس سے زائد عمر کے افراد پر بغیر ویکسینیشن سرٹیفیکٹ کے سفر اور ہوٹل بکنگ پر عائد پابندی کو یقینی بنانے کے لئیے احکامات جاری کردئے گئے ہیں، یکم اگست سے اس پابندی کا اطلاق 18سے 30سال تک کے افراد پہ بھی ہو گا، اس ضمن میں تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔وزیرمنصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ دو ہفتے قبل میں نے ٹوئٹ کرکے آگاہ کیا تھا کہ ہمارے مصنوعی انٹیلی جنس ماڈلز کورونا کی متوقع چوتھی لہر کو ظاہرکر رہے ہیں اور چوتھی لہرکے اثرات اب ظاہرہو رہے ہیں۔ فیلڈ رپورٹس کے مطابق عوام ان ڈورشادیوں، ریسٹورنٹ اورجم میں شرکت کے لیے ویکسینیشن کی شرط کو نظرانداز کررہے ہیں، اگرمالکان ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایس اوپیزپرعملدر آمد نہیں کریں گے تو ہمیں یہ سہولیات بند کرنا پڑیں گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں