گوادر (پی این آئی) ملک کا وہ اہم ترین شہر جہاں مثبت کرونا کیسز کی شرح تشویش ناک 58 فیصد تک پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے ساحلی شہر گوادر میں کورونا وائرس کی صورتحال خطرناک ہو گئی ہے۔ صوبائی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق گوادر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کل 94 لوگوں کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے 58 فیصد افراد کے ٹیسٹ مثبت آ گئے۔اس تمام صورتحال میں ضلع گوادر میں ڈپٹی کمشنر گوادر نے سمارٹ لاک ڈان لگانے کے احکامات جاری کردیے ہیں جس میں پبلک پارک ،ہوٹل اور کسی بھی بڑے اجتماع پر پابندی لگادی گئی ہے اور شہر کے مارکیٹوں کے کھلنے اور بند ہونے کے اوقات کار کا بھی اعلان کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی بھارتی قسم پھیل چکی۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ڈیلٹا وائرس جو درحقیقت بھارتی کورونا وائرس ہے اس کو انتہائی خطرناک قرار دے دیا ، پاکستان میں ڈیلٹا وائرس کے کیسز سامنے آنے لگے جو کورونا کی چوتھی لہر بھی ہو سکتی ہے، این سی او سی نے ڈیلٹا وائرس اور پاکستان میں موجود دیگر وائرس کے حوالے سے جامع حکمت عملی ترتیب دے دی۔این سی او سی کی جانب سے جارہ کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اگر ڈیلٹا وائرس پہ قابو پانے کے لئیے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، اس وائرس کی وجہ سے ہندوستان نے نا صرف لاکھوں اموات کا سامنا کیا بلکہ ہسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کے باعث عوام بے یار و مددگار اذیتیں جھیلتے رہے۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستانی عوام کو اس وائرس کے مضر اثرات سے بچانے کے لئیے این سی او سی کی طرف سے خصوصی اقدامات اٹھائے گئے ہیں، جن میں متعلقہ ایس او پیز پر عمل درآمد اور ویکسین لگوانے کی رفتار کو تیز کرنے پہ زور دیا گیا ہے ، اس ضمن میں موجودہ ایس او پیز کا شدت سے نفاذ 9 سے 18 جولائی تک یقینی بنایا جائے گا ، اس ضمن میں عید الاضحی کے موقع پہ وبا کے پھیلاؤ کی صورت میں غیر ضروری نقل و حرکت کو محدود رکھنے کیے لیے مختلف تجاویز زیر غور ہیں ، جن پر عمل درآمد کا فیصلہ کورونا کے پھیلاؤ کو مدنظر رکھ کر آئندہ چند دن میں کیا جائے گا۔معلوم ہوا ہے کہ بڑھتی ہوئی عالمی وباء کے پیش نظر سیر و سیاحت پہ پابندی کا بھی امکان ہے جب کہ ایک بار پھر اس امر کو یقینی بنانے کے لئیے ہدایات جاری کی جا رہی ہیں کہ تمام پرائیویٹ سیکٹر ملازمین ، بشمول کارپوریٹ سیکٹر ، چھوٹی درمیانی اور بڑی انڈسٹری کے ملازمین زراعت، میڈیا ، وکلاء پرائیویٹ کمپنیاں فیکٹری مزدور ، مارکیٹ میں کام کرنے والے ملازمین ، ٹرانسپورٹ سیکٹر سے منسلک افراد ، ہوٹل ورکز ، ریڑھی بان جمنیزیم ملازمین ، مساجد کے خدام اور آئماء ، شادی ہال ، ورکشاپس پہ کام کرنے والے افراد کو لازماً 31 جولائی سے قبل ویکسین لگوائی جائے ، 18 سال سے زائد عمر کے طلباء اور طالبات کے لیے بھی 31 اگست تک ویکسن لگوانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔این سی او سی کے مطابق یکم اگست سے ویکسی نیشن سرٹیفکٹ کے بغیر ہوائی سفر کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے ، جب کہ پاکستان کے تمام سیاحتی مقامات پہ جانے والے 30 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد پر بغیر ویکسی نیشن سرٹیفیکٹ کے سفر اور ہوٹل بکنگ پر عائد پابندی کو یقینی بنانے کے لیے بھی احکامات جاری کیے گئے ہیں ، یکم اگست سے اس پابندی کا اطلاق 18 سے 30 سال تک کے افراد پہ بھی ہو گا اس ضمن میں تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں