اسلام آباد(آئی این پی)اسلام آبادہائیکورٹ نے ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ضمانت کا تفصیلی فیصلہ سامنے آگیا۔ تفصیلی فیصلے کے مطابق نیب کا کیس نہیں کہ شاہد خاقان نے کوئی مالی فوائد لیے، ایل این جی ٹرمینل میں کسی غیر شفافیت کا تنازعہ نہیں، ایل این جی کنسلٹنٹ کو فیس امریکی امدادی ادارے نے دی۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شاہد خاقان کی ہدایت پر کنسلٹنٹ کی تعیناتی کا نیب نے کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا، پاکستان اور امریکا کے درمیان خط وکتابت کے نتیجے میں کنسلٹنٹ کی تعیناتی ہوئی، نیب نہیں بتا سکا کہ شاہد خاقان دوسری آزاد ریاست پر کنسلٹنٹ کی تعیناتی میں اثر انداز کیسے ہوئے۔تفصیلی فیصلے کے مطابق شاہد خاقان کیخلاف واحد مواد سابق سیکرٹری پیٹرولیم کا بطور وعدہ معاف گواہ بیان ہے، وعدہ معاف گواہ کے بیان کی حیثیت اور انہیں چیئرمین نیب سے ملی معافی پر ابھی کوئی آبزرویشن نہیں دے رہے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایل این جی ٹرمینل عوامی مفاد میں تھا یا نہیں اس پر مزید تحقیقات ضروری ہیں، نیب نہیں بتا سکا کہ شاہد خاقان کو مزید گرفتار رکھنا کیوں ضروری ہے۔خیال رہے کہ شاہد خاقان عباسی کی ایل این جی کیس میں 25 فروری 2020 کو ہوئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں