اسلام آباد (پی این آئی ) ملک بھر کے چاروں صوبوں کے 22 اضلاع کو کورونا کے حوالے سے اہم قرار دیدیا گیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق ملک میں اس وقت کورونا کیسزکی بلندترین شرح 27 اعشاریہ 03 گلگت میں ہے، جب کہ کوروناکیسزکی صفر شرح جہلم اور صوابی میں ریکارڈ کی گئی، اس کے علاوہ چاروں صوبوں کے 22 اضلاع کورونا کےحوالے سے اہم قرار دیے گئے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ مظفرآباد میں مثبت کوروناکیسزکی شرح 13 اعشاریہ 79 فیصد ہے ، کراچی میں مثبت کوروناکیسزکی یومیہ شرح 11 اعشاریہ 50 ہے ، اسلام آباد میں مثبت کیسزکی یومیہ شرح 5اعشاریہ 40 ہے، پشاورمیں مثبت کوروناکیسزکی یومیہ شرح 5اعشاریہ 19 ہے، ملتان میں کیسزکی شرح 4اعشاریہ 35، نوشہرہ 4اعشاریہ 21، کوئٹہ میں کورونا کی شرح 4 اعشاریہ 1 ہے، راولپنڈی میں مثبت کیسزکی شرح 2اعشاریہ 48 اور حیدرآباد میں 1 اعشاریہ 84 ہے ، میرپور آزاد کشمیرمیں مثبت کیسزکی شرح 1اعشاریہ 49 اور لاہور 1اعشاریہ 09 ہے۔ذرائع کے مطابق 10 اضلاع میں مثبت کیسزکی یومیہ شرح ایک سے کم ہے، ایبٹ آباد، چارسدہ، مردان میں مثبت کیسزکی شرح ایک سے کم ہے، سوات، صوابی میں مثبت کیسز کی یومیہ شرح ایک سے کم ہے، بہاولپور، فیصل آباد، گوجرانوالہ میں کیسز کی شرح ایک سے کم ہے ، گجرات ، جہلم میں مثبت کورونا کیسز کی شرح ایک سے کم ہے۔ یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ قومی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ مون سون میں کورونا ایک بار پھر پھیل سکتا ہے، این آئی ایچ نے موسم گرما اور مون سون میں بیماریاں پھیلنے کا الرٹ جاری کردیا ، قومی ادارہ صحت کی جانب سے وفاقی اور صوبائی صحت کے اداروں کو مراسلہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مون سون سیزن میں ناصرف کورونا ایک بار پھر پھیل سکتا ہے بلکہ اس کے علاوہ گرمیوں اور مون سون میں دیگر بیماریوں بشمول ہیپاٹائٹس اے اور ای، ہیضہ، ڈینگی، ملیریا، خسرہ، پولیو اور ٹائیفائیڈ کے پھیلنے کا بھی خدشہ ہے۔مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ تمام وفاقی، صوبائی اور ضلعی صحت انتظامیہ مؤثر نگرانی کریں تاکہ ان امراض سے ہونے والی اموات میں کمی کی جاسکے، جس کے لیے صحت عامہ سے متعلقہ ادارے موسمی خطرات پر مسلسل نظر رکھیں اور اس ضمن میں تمام ممکنہ اقدامات لیں کیوں کہ اس الرٹ کا مقصد بیماریوں کے پھیلاؤ کو بروقت روکنے کیلئے تدارک کرنا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں