اسلام آباد(پی این آئی) وزیرا عظم عمرا ن خا ن نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سرکاری ملازمتوں میں بہتری لانے کیلئے شفاف نظام لانے کی ہدایت کردی۔ عمران خان کی جانب سے حکومتی اراکین کو اپنے پروٹوکولز میں کمی لانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم کو رپورٹ ملی ہے کہ حکومتی اراکین کافی پروٹوکول استعمال کررہے ہیں جس کاوزیراعظم نے نوٹس لیا ہے اور سختی سے ہدایت کی ہے کہ پروٹوکولز میں کمی لائیں،وفاقی وزرا کو ہی گاڑیوں پر جھنڈا لگانے کی اجازت ہے، جہاں پروٹوکول زیادہ ہوگا وہاں وزیراعظم ایکشن لیں گے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ لاہور دھماکے میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، کابینہ کی جانب سے تمام سکیورٹی اداروں کی کاکردگی کو سراہا گیا ہے ، لاہور دھماکے میں پاکستان نے بھارت کے نیٹ ورک کو ایکسپوز کیا،کلبھوشن کے بعد سب سے بڑ ا بھارتی نیٹ ورک بے نقاب ہوا ہے،دہلی سے جن بینک کے ذریعے پیسے ٹرانسفر ہوئے اس کی تفصیلات بھی سامنے آئیں گی۔وزیرا عظم نے ناراض بلوچ رہنماوں سے بات چیت کا اعلان کیا تھا جس کے تحت بلوچستان میں ناراض لوگوں کو منانے کیلئے لائحہ عمل تیار کیا جائیگا،ان عناصر سے بات ہوگی جو بھارت سے رابطے میں نہیں ہیں، ناراض بلوچوں سے بات کے دوران تمام ادارے شامل ہوں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں سرکاری ملازمتوں پر میرٹ پر لوگوں کو بھرتی نہیں کیا گیا،بہت ساری ٹیسٹنگ سروسز معیار کے مطابق نہیں تھے، ٹیسٹنگ سروس کے نظام پر کام کریں گے، اس میں ٹیکنالوجی لانا بہت ضروری ہے،ٹیسٹنگ سروس میں شفافیت کیلئے ایک نظام واضح کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے سرکاری ملازمتوں میں بہتری لانے کیلئے شفاف نظام لانے کی ہدایت کی ہے،شفاف ٹیسٹنگ کا نظام وضع کرنے کے لئے کابینہ نے چار رکنی کمیٹی بنا دی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ گلگت اور سکردو کے ایئر پورٹس کو وسعت دے رہے ہیں ،سکردو کے ایئر پورٹ کو انٹرنیشنل بنایا جارہا ہے،شبلی فراز نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے معاملے پر کابینہ کو بریفنگ دی ہے اور بتا یا ہے کہ 15جولائی تک وزارت سائنس اپنی الیکٹرک ووٹنگ مشین تیار کرلے گی۔ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کے تمام علاقوں کو تھری جی اور فورجی سروس فراہم کرنا بنیادی حق ہے ،فاٹا کی اے لسٹ میں شامل اضلاع میں تھری جی اورفورجی سروس فراہم کردی گئی ہے، اب تک کابینہ کے 141اجلاس ہوئے ہیں جن میں 3ہزار سے زائد فیصلے کئے گئے،123ایسے فیصلے ہیں جن پر عملدرآمد میں تاخیر ہوئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں