اسلام آباد (پی این آئی) قومی احتساب بیورو نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں 33 ارب روپے کی وصولی کرلی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بتایا ہے کہ آصف علی زرداری کے جعلی اکاؤنٹس کیس میں اب تک نیب 33 ارب روپیہ وصول کر چکی ہے اور یہ تقریباً 200 ملین ڈالر بنتے ہیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئر پر جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس کا اصل مقدمہ 5000 ارب روپے کے لگ بھگ ہے اور اس وصولی سے آپ اندازہ لگا لیں کہ اس ملک میں کرپشن کی کیا سطح رہی ہے اور حکمرانوں نے سندھ اور پاکستان کو کیسے لوٹا ہے۔واضح رہے اس سے پہلے یکم اپریل2021ء کو وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے سابق صدر آصف زرداری کیخلاف سوئس اکاؤنٹس مقدمات کھولنے کا عندیہ بھی دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے براڈشیٹ کمیشن کی رپورٹ میں ملوث 5 لوگوں کے خلاف فوجداری کاروائی کا حکم دیا ہے، ان میں احمد بلال صوفی ، حسن ثاقب شیخ ایف بی آر میں ہیں، سابق سیکرٹری وزارت قانون غلام رسول،سابق برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر عبدالباسط، شاہد علی بیگ، طارق فواد ملک نے براڈ شیٹ کا کنٹریکٹ کروایا تھا، ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔براڈشیٹ کمیشن نے ان پانچ لوگوں کو اہم ملزم ڈکلیئر کیا ہے، براڈشیٹ کمیشن نے ایک اور نقطہ اٹھایا کہ نیب میں 2011اور 2017ء کے درمیان سب سے زیادہ اندھیرنگری مچائی گئی۔ قمرالزمان چیئرمین نیب تھے، ان کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے سوئس دستاویزات غائب ہوگئیں، لوگوں کو دستاویزات کا پتا ہی نہیں چلا، اب ان کی مجرمابہ غفلت کا تعین کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں