ہم چاہ کر بھی بجٹ کی منظوری نہیں روک سکتے تھے، مریم اورنگزیب نے حقیقت تسلیم کرلی

اسلام آباد (پی این آئی)بجٹ 172 ووٹوں سے منظور ہوا، جبکہ اپوزیشن کے کل ووٹ 161 بنتے ہیں، اپوزیشن کے تمام ارکان موجود ہونے کے باوجود بجٹ کو منظور ہونے سے نہیں روکا جا سکتا تھا، بجٹ منظوری کے دوراں متعدد لیگی اراکین اسمبلی کی غیر حاضری پر ن لیگ نے وضاحت پیش کر دی- تفصیلات کےمطابق ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ بجٹ 172 ووٹوں سے منظور ہوا، اختر مینگل اور جماعت اسلامی کے ارکان کی عدم موجودگی کے بعد اپوزیشن کے کل ووٹ 161 بنتے تھے، جس سے فنانس بل پر کوئی اثر نہیں پڑنا تھا۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سستی سیاسی بیان بازی لاحاصل مشق ہے، اپوزیشن کا کام بجٹ نکات کی خامیوں اور نقائص کی نشاندہی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاریخ کا پہلا بجٹ ہے جس میں اپوزیشن کی نشاندہی پر خاصی تبدیلیاں ہوئیں اور حکومت کو پے درپے کئی بار یوٹرن لینے پڑے، فنانس بل میں اپوزیشن کی تجویز کردہ 15 کلازز میں 35 سے زائد ترامیم کی گئیں- واضح رہے کہ ایوان زیریں (قومی اسمبلی) نے فنانس بل 22-2021 کثرت رائے سے منظور کرلیا۔قومی اسمبلی کا اجلاس پہلے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی سربراہی میں شروع ہوا جس کے بعد اسمبلی اجلاس کی سربراہی اسد قیصر نے سنبھال لی اور قاسم سوری گنتی کیلئے ارکان میں شامل ہوگئے۔ وزیر خزانہ شوکت ترین نے فنانس ترمیمی بل 2021 ایوان میں پیش کیا۔ بعد ازاں قومی اسمبلی نے فنانس بل 2021 کی کثرت رائے سے منظوری دی۔ اعتراضات مسترد ہونے پر اپوزيشن نے احتجاج بھی کیا۔بجٹ منظوری کے موقع پرمسلم لیگ ن کے 84 میں سے صرف 14 ارکان حاضراور 70 غیر حاضر رہے۔ پیپلزپارٹی کے 56 میں سے 54 اراکین ایوان میں موجود تھے جبکہ 2 ارکان کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے باعث غیر حاضر رہے۔ دوسری جانب قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ 40 لاکھ لوگوں کو گھر ملے گا، صحت کارڈ ملے گا اور کاروبار کیلئے بلاسود قرضے ملیں گے تو اپوزيشن فارغ ہوجائے گی۔ان کا کہنا تھاکہ ڈیڑھ کروڑ افراد کی انکم پروفائل ہمارے پاس ہے، سالانہ ڈھائی کروڑ سے زائد آمدن والا اگر ٹیکس نہیں دے گا تو اسے گرفتار کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 74 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ غریب کیلئے روڈ میپ رکھا گيا ہے، غربت کم کریں گے، چند سال میں خوشحالی ہوگی، ہم عمل کرنے والوں میں سے ہیں باتیں کرنے والوں میں نہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں