کمزور طبقے کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح اور وزیراعظم عمران خان ملک کے غریب طبقے کے ساتھ کھڑے ہیں، ڈاکٹر شہباز گل

فیصل آباد(آن لائن ) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ کمزور طبقے کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح اوروزیراعظم عمران خان ملک کے غریب طبقے کے ساتھ کھڑے ہیں اسلئے جو افسر غریب کی دادرسی نہیں کرے گا اسے نہیں چھوڑیں گے لہٰذا بیوروکریسی کو عوامی خدمت یقینی بنانا ہوگی،حمزہ شہباز کے اکاؤنٹ میں 25 ارب روپے آگئے وہ کہتے ہیں مجھے پتہ ہی نہیں کہ یہ رقم کس نے ان کے اکاؤنٹ میں ڈالی ہے جبکہ ہمارے اکاؤنٹ میں کہیں سے 500 روپے آجائیں تو ہمارے سارے خاندان کو پتہ چل جاتا ہے نیزسابق حکمرانوں نے مال بنانے کیلئے بجلی کے کارخانے تو لگوالئے مگر فیول کا انتظام نہیں کیا تاہم تین چار روز میں صورتحال معمول پر آجائے گی۔وہ اتوار کی شام چک نمبر 114 ج ب کلاس والافیصل آباد میں پی ایچ اے کے مرحوم مالی کی بیوہ کو اس کے واجبات کا 1417673روپے کا چیک دینے کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ پی ایچ اے فیصل آباد کے ایک ملازم مالی کی بیوہ نے وزیراعظم پورٹل پر شکایت کی تھی کہ اس کا خاوند 2017 میں وفات پاگیا تھا مگر اس کی فیملی کو آج تک اس کے واجبات نہیں مل سکے جس پر حکومت نے نہ صرف فوری نوٹس لیکر تمام واجبات کا چیک تیا رکیا بلکہ فرائض میں غفلت برتنے والے ایک اہم سینئر آفیسر ظہیرالدین بابر کو معطل کرنے کے بھی احکامات جاری کئے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان غریب کے ساتھ کھڑا ہے اور جو افسر غریب کے کاموں میں رکاوٹ ڈالے یا کوتاہی برتے گا اس کے گلے میں احتساب کا پھندا ڈالیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہاں نواز شریف اور حمزہ شہباز کے اکاؤنٹس میں 25،25 ارب روپے جمع ہوجاتے ہیں مگر وہ کہتے ہیں کہ انہیں پتہ ہی نہیں کہ یہ رقم کہاں سے آگئی لیکن ایک غریب خاتون کو اس کے حق حلال کے 14 لاکھ روپے دینے میں بھی کئی کئی سال لگادیئے جاتے ہیں مگر اب تمام افسران سن لیں عمران خان غریبوں کے ساتھ کھڑے تھے، کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے اسلئے تمام افسران اپنا قبلہ درست کرلیں ورنہ ان سے کوئی رعایت نہیں برتی جا ئے گی۔انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے اکاؤنٹ میں اربوں آئے اور وہ کہتے ہیں کہ ہمیں پتہ نہیں لہٰذا ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ آپ کس کو بیوقوف بنارہے ہیں۔بجلی کی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شریف خاندان نے اربوں روپے کمیشن لینے کیلئے بجلی کے کارخانے تو لگالئے اور ان سے ایسے معاہدے کئے کہ بجلی بنے نہ بنے، کارخانے چلیں نہ چلیں انہیں بجلی کی پیمنٹ کرنا ہوگی لیکن انہوں نے بجلی کے مذکورہ کارخانے چلانے کیلئے فیول کا انتظام نہیں کیا جس کی وجہ سے کچھ مسئلہ پیدا ہورہا ہے لیکن پھر بھی حکومت کی کوشش ہے کہ کہیں بھی بجلی کی لوڈ مینجمنٹ نہ کرنی پڑے تاہم اگر کسی جگہ دو تین روز کیلئے مجبوراً لوڈ شیڈنگ کرنا پڑی تو وہ ایک ڈیڑھ گھنٹے سے زائد نہیں ہوگی۔وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ تربیلا میں پانی کی کمی کے باعث 2500میگا واٹ بجلی کی شارٹیج کا سامنا ہے لیکن فیول پاکستان پہنچ چکا ہے جس کی ان لوڈنگ جاری ہے اور اگلے دو تین روز میں بجلی کی صورتحال نارمل ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ بجلی گھر زیادہ ہیں اور ایندھن کم ہے تاہم ہم اسے مینیج کررہے ہیں اور اس سلسلہ میں عوام کو کوئی تکلیف نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جنہوں نے اپنے مفاد اور ذاتی تجوریاں بھرنے کیلئے عوام کا خون نچوڑا وہ ملک سے بھاگتے ہوئے غریب عوام کی بد دعائیں لیکر گئے ہیں اور انہوں نے جھوٹ بول کر ملک سے راہ فرار اختیار کیا اور اب ان میں اتنی جرات نہیں کہ وہ واپس آکر احتسابی عمل کا سامنا کریں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان جب وزیر اعظم بنے تو ان کے کہنے پر پورٹل شروع کیاگیا جس پر لوگ براہ راست اپنی شکایت درج اور اس پورٹل سے ایوانوں تک اپنی آواز پہنچا سکتے ہیں تاکہ عام آدمی کو وزیر اعظم کا دروازہ کھٹکھٹانے کی ضرورت نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ہم غریب کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے یہی وجہ ہے کہ جب اماں سلطان بی بی نے وزیر اعظم کو خط لکھاتووزیر اعظم نے حکم دیاکہ فوری کیس پر کام کیا جائے کیونکہ یہ بوڑھی بیوہ خاتون اپنے میاں کی حق حلا ل کی کمائی کے واجبات مانگ رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہونا تویہ چاہیے تھا کہ افسران آتے اور اسے چیک دیتے مگرکسی نے ایسا نہ کیا جس پر ذمہ دار بااثر افسر ظہیرالدین بابر کو معطل بھی کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کو کام کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ جب ہمیں پتہ چلا کہ اماں نے بیٹی کی شادی کرنا تھی تومیرا سر شرم سے جھکا ہوا ہے کیونکہ اماں نے قرض لے کر بیٹی کی شادی کی مگر وزیر اعظم نے کہا کہ چیک اماں کے ہاتھ میں دے کر آنا ہے تاکہ پھر کوئی پیسے نہ مانگ لے۔انہوں نے کہا کہ کارپوریشن کے آفیسر نے اماں کی فائل غلط جگہ بھیجی تاکہ پیسے لے سکے۔انہوں نے کہا کہ احتساب صرف نواز شریف اور حمزہ کا نہیں کرنابلکہ سرکار کے لبادہ میں چھپی کالی بھیڑوں کا بھی کرنا ہے اسی لئے گریڈ 19کے آفیسر ظہیرالدین کو معطل کردیا گیا ہے جس کے خلاف انکوائری جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ کے اکاؤنٹ میں رقم آئے تو پتہ نہیں چلتا کس پھوپھو نے بھیجے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ خادم اعلیٰ بنتے تھے لیکن ہم غریبوں کے بھائی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی وجہ سے پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں گیامگر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے ن لیگ کی منی لانڈرنگ کے باعث جو27 نکات دیئے تھے ان میں سے ہم26 پر عملدرآمد کر چکے ہیں اور باقی پر بھی جلد عملدرآمد مکمل کرلیا جا ئے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک دشمن چاہتے ہیں کہ پاکستان گرے لسٹ میں رہے لیکن ہم جلدپاکستان کو گرے لسٹ سے نکال لیں گے۔ #/s#

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں