اسلام آباد (پی این آئی) این سی او سی کا برطانیہ، یورپ، کینیڈا، چین اور ملائیشیا سے پاکستان آنے والی مسافر پروازوں کی تعداد میں اضافے کی اجازت دینے کا فیصلہ، پاکستان آنے والے کرونا منفی مسافروں پر گھر میں قرنطینہ اختیار کرنے کی شرط بھی ختم، بیرون ملک سے آنے والوں کی ٹیسٹنگ کا عمل جاری رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کی تیسری لہر دم توڑ جانے کے بعد نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے پاکستان آنے والی مسافر پروازوں کے حوالے سے اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔این سی او سی نے نظر ثانی شدہ ایئر ٹریولرز پالیسی کی منظوری دے دی جو یکم جولائی سے نافذ العمل ہوگی۔ بتایا گیا ہے کہ این سی او سی نے ملک میں کرونا کی موجودہ صورتحال اور اپریل میں عائد کی گئی سفری پابندیوں کا جائزہ لیا۔این سی او سی کے مطابق پاکستان سمیت مختلف ممالک میں کرونا کی صورت حال بہتر ہوئی ہے، اسی لیے 5 ممالک سے پاکستان آنے والی مسافر پروازوں کی تعداد میں اضافے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ان ممالک میں برطانیہ، یورپ، کینیڈا، چین اور ملائیشیا ہیں، جہاں سے پاکستان کیلئے 40 فیصد براہ راست مسافر پروازیں آپریٹ کی جا سکیں گی۔ مسافر پروازوں کی تعداد میں اضافے کی اجازت دینے کے علاوہ پاکستان آنے والے مسافروں کیلئے کرونا ٹیسٹنگ پروٹوکولز میں بھی کچھ تبدیلی کی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یکم جولائی سے پاکستان آنے والے وہ تمام مسافر جن کا کرونا ٹیسٹ منفی آئے گا، انہیں گھروں میں قرنطینہ کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔پاکستان آنے والے مسافروں کو ائیرپورٹ پر ہی ٹیسٹ کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا، جن جن افراد کا کرونا ٹیست مثبت آئے گا، ان پر گھروں میں قرنطینہ اختیار کرنا لازم ہو گا۔ یہاں واضح رہے کہ این سی او سی نے ملک میں کرونا وبا کی تیسری لہر پھیلنے کی وجہ سے اپریل میں کئی سفری پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں