اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر برائے خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ عمران خان آئی ایم ایف کے سامنے کھڑے ہوگئے ہیں،وزیراعظم ملک کے غریب عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، ہفتہ کو قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا کے باوجود پاکستان کی گروتھ بڑھی ہے، اگر ہماری گروتھ ریٹ نیگیٹو آئی تو چین کے علاوہ سب کی ہوئی ، کونسی قیامت آگئی ہماری حکومت میں کورونا کے دوران گروتھ ریٹ 4فیصد پر آگئی ہے، 1968میں پاکستان ایشیا میں چوتھی بڑی معیشت تھی اب کہاں ہیں،انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوئے، مفتاح اسماعیل نے روپے کی قدر کو گرایا، موجودہ حکومت کی بہتر معاشی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوا،شوکت ترین نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے پوری دنیا معاشی بحران کا شکار ہوئی، کرنٹ اکائونٹس اب بھی سرپلس ہے، آئندہ سال شرح نمو کو 5 فیصد تک لے جائیں گے،وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں اسٹریٹیجک پلاننگ بالکل چھوڑ دی گئی تھی، انہوں نے کہا کہ ابھی تک تو عمران خان نے اتنے ماہ سے پیٹرولیم قیمتیں نہیں بڑھائی، ہم نے ایک اکنامک ایڈوائزری کونسل بنائی جس میں تفصیلی پلان بنا لیے گئے ہیں، ہم کاروبار کیلئے قرضے اور صحت کارڈ بھی دیں گے جب کہ اگلے سال جون سے پہلے دس کروڑ پاکستانیوں کو کروناویکسین لگانے کا ہدف پورا کر لیں گے ،شوکت ترین کا کہنا تھا کہ یہ حکومت جب کوئی وعدہ کرتی ہے اسے پورا کرتی ہے، ٹیکس وصولیوں کا حدف کراس کریں گے، اس مرتبہ 4.7ٹریلین کے ٹارگٹ سے تجاوز کریں گے،انہوں نے کہا کہ ہمیں ورثے میں 20ارب ڈالر کا سرپلس خسارہ ملا، ہم نے فاٹا پاٹا والوں سے جو وعدہ کیا اسکا راستہ نکالا، اب فاٹا والے خوش ہیں، اس سال ساری دنیا کا ڈیٹ ٹو جی ڈی پی اوسط 10فیصد بڑھا ہے جب کہ پاکستان کا 1.5فیصد بڑھا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں