لاہور (پی این آئی) طویل عرصے بعد لاہور آنے والے سابق صدر آصف علی زرداری کا ’مشن لاہور‘ مکمل ہو گیا۔آصف علی زرداری نے ن لیگ کو ٹف ٹائم دینے کے لیے اینٹی ن لیگ الائنس بنانے کا ابتدائی ہوم ورک مکمل کر لیا ہے۔آصف علی زرداری نے پنجاب میں پیپلز پارٹی کے کم بیک کے لیے اہم مقاصد حاصل کر لیے۔ آصف علی زرداری آج شام لاہور کا دورہ مکمل کر کے روانہ ہو جائیں گے۔سابق صدر نے عام انتخابات کے حوالے سے سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں اور رابطے کیے۔ذرائع کے مطابق لاہور میں آصف زرداری کے قیام کے دوران جہانگیر ترین کے الائنس کے حوالے سے بھی مثبت پیش رفت ہوئی۔حکمران جماعت، ن لیگ کے اکثر رہنماؤں نے سابق صدر کو پیپلز پارٹی میں شمولیت کی یقین دہانی کرائی ہے۔مخدوم احمد محمود ، فیصل صالح حیات اور یوسف رضا گیلانی کو بھی اہم ٹاسک دے دئیے گئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری دوبارہ جولائی میں لاہور میں ڈیرہ لگائیں گے۔۔دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری نے آئندہ عام انتخابات میں پنجاب میں کامیابی کے لیے بساط بچھا دی ہے اور اب لاہور میں ڈیرے ڈال لیے ہیں۔ سابق صدر آصف علی زرداری آئندہ انتخابات میں پنجاب میں ن لیگ کا راستہ روکنے کے لیے مضبوط الائنس بنانے میں مصروف ہے۔پنجاب میں پیپلز پارٹی مضبوط الائنس کے ساتھ ن لیگ کو عام انتخابات میں ٹف ٹائم دینے کے لیے پرعزم ہیں۔آصر علی زرداری نے پنجاب میں پیپلز پارٹی کے کم بیک کے لیے اینٹی ن لیگ ووٹ کو یکجا کرنے کے مشن پر کام شروع کر دیا۔سینٹرل پنجاب اور جنوبی پنجاب کے اہم سیاستدانوں سے رابطے کیے ہیں۔ پیپلز پارٹی چھوڑ کر جانے والوں کے لیے بھی جماعت واپس کے دروازے کھول دئے گئے۔واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری اہم دورے کے سلسلے میں لاہور پہنچے تھے۔ق سابق گورنر پنجاب ذوالفقار خان کھوسہ کی سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کا بھی امکان ہے۔ پیپلز پارٹی کو پنجاب میں متحرک کرنے کے لیے آصف زرداری نے ماضی کی حلیف جماعتوں سے رابطے بھی کیے ہیں۔آصف علی زرداری ملک سیاست میں متحرک مختلف اہم شخصیات سے بھی رابطے میں ہیں۔پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق قاسم ضیاء کو پنجاب میں اہم ذمےداری دئیے جانے کا بھی امکان ہے۔سابق صدر آصف علی زرداری کا ’مشن لاہور‘ مکمل ہو گیا،بڑے بڑےرہنمائوں نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کی یقین دہانی کرادی
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں