کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کو مسترد اور پرانی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ

کوئٹہ (آن لائن ) جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی سینئرنائب امیر مولناعبدالقادر لونی نے کہا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کو مسترد اور پرانی حیثیت بحال کرنے کی مطالبہ سے دنیا کے سامنے متعصب اور ظالم بھارتی وزیراعظم کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوچکا مودی کی دشمنی اور مذہبی منافرت کھل کر عیاں ہورہی ہے بھارتی آئین سے آرٹیکلز 370اور 35(A)کوخارج کر کے خصوصی حیثیت ختم کرنے سے بھارت نے انتہا پسندی اور تعصب کا جو راستہ اختیار کیا ہے وہ خود بھارت کے لیے خطرناک ثابت ہورہی ہے مودی نے جنونی اور انتہاپسندی سے جوانسانی قوانین کو روندا گیا آج خود ان کی گلے پڑ گیا انہوں نے کہا کہ بھارت ہمسایہ ملک سے منظم منصوبہ بندی کے تحت بم دھماکوں اور لسانیت کی بنیاد پر نفرت سیخونی کھیل لگانیکی منصوبوں میں مصروف ہے دہشت گردی کے واقعات سے واضح اشارہ دے رہا ہے کہ وہ ملک کی ترقی کو برداشت نہیں کرسکتے ہیں اور ملک کی ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں زیر حراست رکھنے کے لیے قائم بھارتی ٹارچر سیلز میں اسرائیلی جیلوں کے وارڈنز اور تفتیشی ٹیمز کی موجودگی میں تفتیش سے عالمی قوانین کورونداجارہا ہے نہ ان کو آئین کے تحت نہ ہی کسی وکیل کسی عدالت میں فئیر ٹرائل کا حق دیا جاتا ہے نہ ان کے اہلخانہ کو ان سے ملنے کی اجازت ہوتی ہے۔اور نہ جنازوں میں شرکت کی اجازت دیا جاتا ہے اور ہمارے حکمران بھارت کے مظالم کے باوجود کلبھوشن کے لیے آرڈیننس جاری کروانے کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں اورکھبی ہمدردی کی بنیاد پر کلبھوشن کو سال میں بار بار کونسلر رسائی تک دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ نسل در نسل کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے ظلم و ستم پر اقوام متحدہ اور عالمی قوتوں کا شرمناک کردار کھل کر بھارت کی حمایت کی مترادف ہے کشمیریوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا مگر اس غیر قانونی اقدام پر عالمی قوتوں کا شرمناک کردار سے انسانی حقوق کو روندا گیا۔

close