اسلام آباد ( پی این آئی ) آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ملک گیر ہڑتال کردی ، جس کے باعث ملک میں ایک مرتبہ پھر پٹرول بحران پیدا ہونے کا خدشہ منڈلانے لگا۔ تفصیلات کے مطابق آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کی وجہ سے ملک بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل معطل ہوگئی ، جس کی وجہ سے ملک میں ایک بار پھر پٹرول بحران پیدا ہونے کے خدشے کا اظہار کیا گیا ہے۔اس ضمن میں آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں کاروبار کرنے سے قاصر ہیں ، حکومت سے مطالبات کی منظوری کیلئے ملاقات کا وقت مانگا لیکن حکومت نے مطالبات مانے اور نہ ہی ملنے کا وقت دیا ، اوگرا کی جانب سے کمرشل اورغیر قانونی لوڈنگ پر پابندی ہے، اس کے باوجود روکا نہیں جارہا۔ایسوسی ایشن کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ انکم ٹیکس کی شرح 3 سے کم کر کے 2 فیصد کی جائے ، انکم ٹیکس ودہولڈنگ ریٹ 3 اعشاریہ 5 سے2 اعشاریہ 5 فیصد کیا جائے جب کہ انکم ٹیکس ود ہولڈنگ ایجنٹ ریٹ میں بھی ایک فیصد کمی کی جائے ، آئل کمپنیوں کو 15 دن میں ادائیگی کا پابند کیا جائے ، غیر قانونی لوڈنگ کی روک تھام یقینی بنائی جائے ، اس کے علاوہ وائٹ آئل پائپ لائن شروع ہونے پر ٹینک لاری کو روڈ کا شئیر دیا جائے ، کمرشل لوڈنگ روکنے کا اوگرا نوٹیفکیشن پر عمل کیا جائے۔دوسری طرف ملک میں بجلی کا ایک اور بحران پیدا ہونے کا بھی خدشہ ظاہر کردیا گیا ، میڈیا ذرائع کے مطابق گیس فیلڈزکی سالانہ مرمت کے باعث ملک میں بجلی کا ایک اور بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے ، کیوں کہ گیس فیلڈز کی سالانہ مرمت کا کام کیا جانا ہے جب کہ ایل این جی کی ترسیل بھی تقریباً ایک سے ڈیڑھ ہفتہ بند رہے گی ، ایل این جی ترسیل بند ہونے سے پاورپلانٹس کوگیس فراہمی متاثر ہوگی۔ذرائع کہتے ہیں کہ موجودہ صورتحال پر مشاورت کرنے اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے بچنے کی حکمت عملی ترتیب دینے کے لیے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ایک اجلاس طلب کیا گیا ہے ، جس میں ارسا ، واپڈا ، پاور ڈویژن ، پیٹرولیم اور پلاننگ کے حکام شریک ہوں گے ، اس کے علاوہ حکومت نے پن بجلی کی پیداوار میں اضافے کے لیے ارسا کو ڈیموں سے پانی کا اخراج بڑھانے کی ہدایت کی لیکن ارسا حکام کہتے ہیں کہ پن بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے پانی کے ذخائر ختم کرنے کا رسک نہیں لیا جاسکتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں