لاہور (آن لائن) پنجاب حکومت نے لاہور کی دو جیلوں سمیت پنجاب بھر کی 45 جیلوں میں بند قیدیوں کی ان کے لواحقین سے ملاقات کرانے کا نیا سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئے سسٹم کے تحت قیدیوں کی ان کے لواحقین سے ملاقات جالی کے عقب کی بجائے شیشوں کے درمیان ہوگی۔ جبکہ فریقین ملاقاتی کائونٹرز پر لگائے جانے والے انٹرکام کے ذریعے اپنے پیاروں سے بات چیت بھی کر سکیں گے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں کی ان کے لواحقین سے ملاقات میں ہونے والی گفتگو کی باقاعدہ ریکاڈنگ کی جائے گی۔ تین کروڑ روپے سے زائد کی لاگت سے اس منصوبے کی تیاری شروع کردی گئی ہے جبکہ محکمہ خزانہ پنجاب نے منصوبے کے لئے فنڈز کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔ نئے نظام کے تحت صوبے کی بڑی جیلوں میں 30 سے پچاس انٹرکام نصب کئے جائیں گے جبکہ چھوٹی جیلوں میں 20 سے 40 انٹرکام نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس منصوبے کو رواں سال کے اختتام تک مکمل کرلیا جائے گا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نظام کی تبدیلی کا مقصد قیدیوں اور ان کے لواحقین کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں میں قیدیوں کو منشیات کی فراہمی کو روکنا ہے۔ (شعیب عزیز)
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں