اسلام آباد(آئی این پی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ طالبان کو ثابت کرنا ہوگا کہ وہ گورننس اور امن کے اہل ہیں، طالبان کو اگر بین الاقوامی برادری میں اپنی جگہ بنانی ہے تو انہیں امن ثابت کرنا ہو گا،بدھ کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبان کو دوسرے فریق میں یکسوئی نہیں دکھائی دے گی تو وہ تو کہیں گے کہ کس سے بات کریں؟انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا عمل جاری ہے اور افغان وزیر داخلہ، وزیر دفاع کو تبدیل کردیا گیا، طالبان بھی افغان ہیں، تمام فریقین نے فیصلہ کرنا ہے کہ کس طرح کا افغانستان چاہیے،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اس خطے کا اہم ترین ملک ہے، طالبان امریکہ امن معاہدے میں پاکستان کا اہم کردار ہے،انہوں نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے پاکستان کا کردار تعمیری تھا اور آئندہ بھی رہے گا، اگر افغانستان میں حالات خراب ہوتے ہیں تو پاکستان متاثر ہو گا،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک امریکہ آفیشل لیول پربات چیت ہوتی رہتی ہے لیکن بہتری کی گنجائش ہے، لنزے گراہم یا دیگر لوگوں کو یہ سوال پوچھنا چاہیے کہ پاکستان کو کیوں نظرانداز کیا جا رہا ہے،چیئرمین پیپلز پارٹی سے متعلق انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو بچہ ہے، سیکھے گا اسے سمجھ آجائے گی، بلاول لکھی ہوئی تقریر پڑھتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں