کوئٹہ(پی این آئی) وزیرتعلیم بلوچستان سردار یار محمد رند نے حکومت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت میں مزید نہیں رہ سکتا، میرے خاندان کو کچھ ہوا تو ذمہ دار بلوچستان حکومت ہوگی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بلوچستان حکومت میں مزید نہیں رہ سکتا، میرے خاندان کو کچھ ہوا تو ذمہ دار بلوچستان حکومت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آج کے بعد کابینہ کا حصہ نہیں ہوں، اسمبلی سے نکلتے ہی استعفیٰ گورنر کو پیش کردوں گا، انہوں نے اسمبلی اجلاس کے دوران مستعفی ہونے کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ اجلاس کے روز جو واقعہ پیش آیا اس پر بہت افسوس ہے، اگر مسئلہ پہلے حل کرلیا جاتا تو واقعہ پیش نہ آتا،آج پورا ایوان خالی پڑا ہے، کیا جمہوریت اس کو کہتے ہیں، بجٹ میں میرے علاقے کیلئے کچھ بھی نہیں رکھا گیا،انہوں نے کہا کہ ہر بار میرے ساتھ زیادتی اور ناانصافی ہوتی رہی ہے، میرے حلقے میں دھاندلی کی گئی، عام انتخابات میں مجھے رکن قومی اسمبلی نہیں بننے دیا گیا، بتایا جائے آج تک کون ساالیکشن شفاف ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے وزارت تعلیم میں بھی کھل کرکام نہیں کرنے دیا گیا۔ اس سے قبل گزشتہ روز چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی نے آج بلوچستان کا دورہ کیا، چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور وزیرتعلیم دونوں سے الگ الگ ملاقاتیں کیں، جس میں شہریار آفریدی نے جام کمال اور یار محمد رند سے آپسی اختلاف ختم کرنے کی اپیل کی، جس کے بعد سمجھا جا رہا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان اور وزیرتعلیم بلوچستان کے درمیان تناؤ کی برف پگھلنا شروع ہوگئی ہے۔ملاقات میں وزیرتعلیم یار محمد رند نے شہریار آفریدی کو صوبائی حکومت سے متعلق تحفظات سے آگاہ کیا، وزیراعلیٰ بلوچستان نے یار محمدرند کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروا ئی۔ بتایا گیا ہے کہ شہریار آفریدی نے یار محمد رند کو استعفا نہ دینے پر قائل کرلیا ہے، جس پر وزیرتعلیم بلوچستان یار محمد رند نے شہریار آفریدی سے استعفیٰ نہ دینے کا وعدہ کرلیا ہے۔ اس سے قبل وزیر تعلیم یار محمد رند نے آج شام کو مستعفی ہونے کا اعلان کرنا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں