اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف ہیں ‘ پاکستان کا جوہری پروگرام صرف دفاع کے لیے ہے، یہ کسی ملک کے خلاف جارحیت کے لیے نہیں‘ مسئلہ کشمیر حل ہوجائے تو دونوں ممالک مہذب ہمسایوں کی طرح رہ سکتے ہیں۔ جوہری ہتھیاروں کی کوئی ضرورت نہیں رہے گی‘ طالبان نے افغان جنگ میں فیصلہ کن فتح کی مہم شروع کی تو بڑے پیمانے پر خون ریزی اورخانہ جنگی ہوگی جس کے نتیجے میں پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوگالہذاامریکا کو انخلا سے قبل افغان مسئلے کا سیاسی حل نکالنا ہوگا۔ پاکستان امریکا اور سی آئی اے کو افغانستان میں فوجی کارروائیوں کے لیے اپنی سرزمین اور فوجی اڈے فراہم نہیں کرے گا۔ امریکا افغان جنگ میں 70ہزارسے زائد پاکستانی شہید ہوئے‘ہم امن کیلئے شراکت دار ہیں‘ اب کسی محاذآرائی کا حصہ نہیں بنیں گے ‘ تنازع کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشیا کے ایک ارب 40 کروڑ عوام یرغمال بنے ہوئے ہیں۔ امریکا اگر عزم و ارادہ کر لے تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے‘ مغرب ہزاروں کشمیریوں کی شہادت کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں مظالم کو نظرانداز کر رہا ہے‘ دنیاکے لئے یہ اہم مسئلہ کیوں نہیں ہے؟ یہ منافقت ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں