کراچی(آن لائن)وزیراعظم کے ترجمان اور معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے کہاہے کہ بلاول بھٹو کاغذی لیڈر،فارمی چوزے ہیں،ان کا وزیراعظم بننے کا چانس نہیں ہے،وفاق پرتنقید کرنے کی بجائے سندھ کی گورننس پر فوکس کریں،سندھ سب سے پیچھے رہ گیاہے،اٹھارویں ترمیم کے تحت سندھ کوملنے والے 5200 ارب میں سے کچھ رقم ایان علی بیرون ملک لے گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو ماڈلنگ نہ کریں، سیاست کریں،جس ریزر سے بلاول بھٹو شیو کرتا ہے وہ بھی کرپشن کے پیسوں سے خریدکیا گیا ہے،پیپلزپارٹی کا کام الیکشن خریدنا اور فروخت کرنا ہے،پیپلزپارٹی نے محترمہ کے قتل کا کیس خراب کیا،جو اپنی والدہ کا نہیں ہوا وہ کسی اور کا کیا ہوگا۔ وہ کراچی ائیرپورٹ پرصحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔قبل ازیں ڈاکٹرشہبازگل کراچی ائیرپورٹ پہنچے تو ائیرپورٹ پراپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ اراکین اسمبلی راجہ اظہر، ارسلان تاج، شہزاد قریشی، ملک شہزادنے ان کا استقبال کیا۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہاکہ کراچی ہمیشہ اچھا ویلکم کرتا ہے،آج بی بی کی سالگرہ ہے،پی پی کے سچے کارکنان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ،ساتھ ہی ان کے ساتھ افسوس کا اظہار بھی کرتا ہوں،جب بی بی دنیا سے گئی تو ایک پرچی سے بچہ نکل آیا،انہوں نے کہاکہ 18 ویں ترمیم کا 2010 سے دھنڈورا پیٹا گیا،وفاق سے 5200 ارب سندھ کو ملے،یہ سندھ کی عوام کا پیسہ تھا،18 ویں ترمیم کی روشنی میں سندھ کی عوام کے لیے لیے دیا گیا اس میں سے کچھ پیسہ ایان علی لے گئی،پرچی سے نکلنے والے چیئرمین کے ابا نے بطورصدر 52 غیرملکی دورے کیے،انہیں شرم آنی چاہیے رہاست مدینہ پر تنقید کرتے ہیں،وزیراعظم فلاحی ریاست پر یقین رکھتے ہیں،ان کے ساتھ ہزاروں سیکیورٹی اہلکار موجود نہیں،ان کے کوئی کیمپ آفیسز نہیں،عمران خان کا فوکس پناہ گاہ، لنگر احساس پروگرام پر ہے،دنیا کے بدترین گورننس میں بھی اتنے لوگ کتے کاٹنے سے نہیں مرتے جتنے سندھ میں مرے ہیں ،سندھ میں غربت سب سے زیادہ ہے،سندھ کو اس کے حصے سے زیادہ 32 فیصد فنڈجاری کیا گیا،یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے،انہوں نے کہاکہ عمران خان نے پاکستان کی شان ورلڈ کپ جیت کر پھر شوکت خانم بناکر دکھائی،آپ بتائیں کبھی چائے میں چینی ملائی ہے،یہ کاغذی لیڈر اور شیر ہیں،بلاول بھٹو کاغذی لیڈر ہیں،فارمی چوزے ہیں ،آپ تو موزے بھی خود نہیں پہنتے،انہوں نے بھی نانا کی طرح کف کھولیے ہیں،کف کھلنے سے لیڈر بنتے تو آج بھٹو بن جاتے،اپنا قد اور ادائیں دیکھ کر تنقید کریں،ریاست مدینہ جلد سندھ میں بنائیں گے،اب سندھ کی باری ہے،اب ہم سندھ کو لوٹنے کے لیے نہیں چھوڑیں گے،آپ سے حساب لیکر دکھائیں گے،یہ آپ کے باپ کا پیسہ نہیں،انکروچمنٹ مل ملاکر بھتہ لیکر شہر میں کی گئی،،اصل کرمنل سندھ حکومت ہے،قبضہ مافیا سے پیسہ لیکر نالوں قبرستان پر بلڈنگ بنائی گئی،ٹاک شو میں بیٹھ کر سپریم کورٹ پر تنقید کی جاتی ہے،یہ دو نمبر پراپرٹی اسکیم بھتہ لینے کے لیے بنائی گئی،سندھ کی عوام بے سہارا نہیں،وفاقی حکومت کراچی کے لیے زیادہ کام کررہا ہے،بلاول کی میڈیا سیل میں آگ وزیراعظم کی گاڑیوں نے بجھائی،یہاں کوئی ریسکیو کا ادارہ موجود نہیں،جیکب آباد کی اسپتالوں میں گدھے بندھے ہوئے ہیں،وہ دن گئے جب پاکستان میں خاندانی سیاست تھی۔ انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو ماڈلنگ نہ کریں، سیاست کریں بلاول بھٹو آپ کا وزیر اعظم بننے کا چانس نہیں، جس ریزر سے بلاول بھٹو شیونگ کرتا ہے وہ ریزر بھی کرپشن کا ہے۔شہبازگل کا کہنا تھا کہ چاند پر تھوکنے سے اور اپنے منہ پر بار بار ڈلوانے سے پرہیز کریں،آپ اپنی سندھ کی گورننس پر فوکس کریں،سندھ سب سے پیچھے رہ گیا، گجر نالا احتجاج پر صحافیوں کو گرفتار کیا گیا،فواد چوہدری اور شیریں مزاری نے پولیس سے رابطہ کیا،سندھ میں کوئی آواز اٹھائے تو صحافی گم ہوجاتے ہیں ماردیے جاتے ہیں،بلاول کی سندھ حکومت کراچی کو دنیا کے دس بدترین شہروں میں لے گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ محترمہ کے کیس کو آپ نے خود خراب کیا ہے ،جو اپنی والدہ کے نہیں ہوتے وہ کس کا ہوگا،جو سندھ دھرتی ماں کے نہیں وہ اپنی ماں کا کیا ہوگا۔ شہباز گل نے کہاکہ پرائم منسٹر پورٹل پر سب سے زیادہ شکایتیں سندھ کی ہیں ،کوئی صحافی آواز اٹھائے تو مار دیا جاتا ہے یا لاپتہ کردیا جاتا ہے ،کراچی کا بیڑہ غرق کردیا گیا ہے،سندھ تو تباہ ہوچکا ہے،پیپلزپارٹی کا کام الیکشن خریدنا اور فروخت کرنا ہے ،ہم لاشوں کی سیاست نہیں کرنے دیں گے،یہ لوگ میت والے دن ایونٹ کرتے ہیں لیکن آج سالگرہ پر کوئی ایونٹ نہیں رکھا گیا،محترمہ ایک بہت بڑی سیاستدان تھی،محترمہ کی تکلیف ہے تو پانچ سال حکومت میں قاتل کیوں نہیں پکڑے،جن لوگوں پر محترمہ کو شک تھا انہیں تیتر اور بٹیر کھلاتے رہے،یہ لوگ بدایمان ہیں،جو اپنی والدہ کے نہیں ہوئے وہ دوسروں کے کیا ہونگے،، یہ زبان ہی ہوتی ہے جو نسلوں کا پتہ دیتی ہے،پیپلز ہارٹی لاشوں کی سیاست کرتی ہے،اچھی سیاست کبھی نہیں کرتے چھ سال حکومت رہی کبھی والدہ کے قاتل نہیں پکڑے، محترمہ کے قتل کا کیس خراب کرنے مین یہ لوگ شامل ہیں ،جو لوگ اپنی والدہ کے نہیں ہوئے وہ کسی اور کا کیا ہوگا۔رنگ روڈ کیس پر زلفی بخآری سے متعلق سوال پران کا کہنا تھا کہ زلفی بخآری تین دن کے لیے گئے تھے واپس آگئے ہیں آپکو ملاقات کرنی ہے تو میں کرادونگا ،سندھ حکومت پر بات کی ہے تو لگتا ہے آپکو دکھ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو 13 سال میں لوٹا گیا،کتے کی ویکسین نہ دینے والے کس منہ سے کووڈ ویکسین کی بات کررہے ہیں،سندھ حکومت نے ایک ٹیکہ نہیں خریدا،سندھ حکومت صرف کرپشن کے ٹیکے لگارہی ہے،آج ایکسپورٹ میں 13 فیصد اضافہ ہوا،پنجاب 660 پروجیکٹ کا اپروول ہوا،آباد کا چیئرمین وزیراعظم کے سامنے روپڑا کے ہم سے رشوت لی جارہی ہے،کراچی کے لیے سڑکیں سیوریج سب وفاق بنارہی ہے،کراچی کے لیے خوشگوار ہوا لیکر آرہے ہیں
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں