عثمان کاکڑ کی موت طبعی نہیں بلکہ انہیں مارا گیا ہے، مرحوم سینیٹر کا بیٹا بھی میدان میں آگیا، تہلکہ خیز انکشافات

پشاور (پی این آئی) میرے والد کو قتل کیا گیا، واقعے کے وقت والدگھر میں اکیلے تھے، پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے رہنما عثمان کاکڑ کے بیٹے کا والد کو تشدد کے بعد قتل کیے جانے کا دعوی، پوسٹ مارٹم میں وجہ موت سامنے آ گئی- تفصیلات کے مطابق سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی لاش کا پوسٹ مارٹم جناح اسپتال میں مکمل ہونے کے بعد میت ورثا کے حوالے کر دی گئی۔جناح اسپتال کراچی میں کیے گئے عثمان کاکڑ کی لاش کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں وجہ موت طبعی قرار دے دی گئی۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق لاش پر کسی تشدد یا جسمانی زخم کے نشانات نہیں ہیں، سابق سینیٹر کی موت کی وجہ برین ہیمبرج سے ہوئی، اور وجہ موت طبعی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاش کو پوسٹ مارٹم سے پہلے آغا خان لے جایا گیا تھا، جہاں کرانیوٹومی سرجری ہوئی، جب کہ مکمل رپوٹ کیمیکل، پیتھولوجیکل معائنے کے بعد کچھ دنوں میں آئے گی۔پوسٹ مارٹم کے بعد پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی میت ورثا کے حوالے کی گئی، جو نماز جنازہ کی ادائیگی کے لیے شہر قائد کے باغ جناح پہنچائی گئی، نماز جنازہ کے لیے جے یو آئی کے راشد سومرو، قاری شیر افضل، جماعت اسلامی کے عبدالرزاق، اور اے این پی کے شاہی سید و دیگر پہنچے۔ خیال رہے کہ عثمان کاکڑ کی میت قانونی کارروائی کے لیے نجی اسپتال سے جناح اسپتال منتقل کی گئی تھی۔واضح رہے کہ مرحوم عثمان کاکڑ کے بیٹے نے والد کے قتل کا شبہ ظاہر کر دیا ہے، بیٹے خوش حال خان نے دعویٰ کیا ہے کہ میرے والد کو قتل کیا گیا ہے، واقعے کے وقت والدگھر میں اکیلے تھے، لگتا ہے ان پر ایک سے زیادہ افراد نے حملہ کیا ہے۔ خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ عثمان کاکڑ تین روز قبل سر پر چوٹ لگنے سے شدید زخمی ہوئے تھے، اور آج کراچی میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، انھیں تین روز قبل بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر ایئر ایمبولینس کے ذریعے کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں