اسلام آباد ( آن لائن ) پامی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمن کی قیادت میں پامی کی جنرل باڈی کا اجلاس ہفتہ کو اسلام آباد میں ایک مقامی ہوٹل میں ہوا، جس میں اسلام آباد ، کے پی کے، سندھ ، بلوچستان اور پنجاب میں موجود صوبائی چیپٹرز کی طرف سے بھیجی جانے والی سفارشات کا جائزہ لیا گیا اور پی ایم سی کی جانب سے ’’ایڈمیشن ریگولیشن2021ئ‘‘ میں درج غیر قانونی اقدامات کی مذمت کی گئی اور تمام ممبران کی منظوری کے ساتھ پی ایم سی کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف آئندہ کے لائحہ عمل کی منظوری دی گئی۔ اور اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ کس طرح ایک وکیل (علی رضا، نائب صدر پی ایم سی )سمیت دیگر غیر متعلقہ افراد کو لامحدود اختیارات کے ساتھ شعبہ طب پر مسلط کردیا گیا۔ جبکہ انہی افراد نے پچھلے سال ملک کے تمام ڈینٹل کالجز جن میں خصوصی طور پر سندھ کے ڈینٹل کالجز ہیں کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا۔ اوراس سال ایڈمیشن ریگولیشن 2021ئ کے ذریعے کے پی کے اور جنوبی پنجاب کے میڈیکل و ڈینٹل کالجز ان کے نشانے پر ہیں۔ اس سلسلے میں پامی کی جنرل باڈی نے آئندہ کے لائحہ عمل کی منظوری دیتے ہوئے فوری طور پر پریس کانفرنس و دیگر ذرائع کے ذریعے عام عوام میں اس حوالے سے آگاہی پھیلائی جائے اور پی ایم سی گزشتہ سال کی ناقص کارکردگی اور موجودہ پالیسیوں کے حوالے سے وائیٹ پیپر جاری کیا جائے گا اور بعد ازاں مطالبات کے پورا نہ ہونے کی صورت میں، اس سال میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے نہ کرنے اور کالجز کی تالابندی کے حوالے سے اقدامات پر غور کیا گیا۔ اور منظوری دی گئی کہ 22جون بروز منگل کو دوپہر ایک بجے پریس کانفرنس کر کے عوام اور ارباب اختیار کو وائیٹ پیپر جاری کیا جائے گا۔اور ساتھ ہی میڈیکل و ڈینٹل کالجز کی اس تباہی کو روکنے کے لیے آئندہ کی حکمت عملی سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ #/s#
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں