اسلام آباد (پی این آئی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نےسرکاری ملازمین کی پینشن اور الائونسز پر حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز منظور کرلی گئی۔ نان فائلرز کے ماہانہ 25 ہزار روپے سے زائد بجلی بلز پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے ، پراویڈنٹ فنڈ کے پانچ لاکھ روپے سے زائد منافع پر ٹیکس عائد کرنے کی سفارش مسترد کردی گئی ، بزنس بینک اکاونٹ ڈیکلیئر کرنے کی شرط کی منظوری کر لی گئی۔تفصیلات کے مطابق سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں ہوا کمیٹی اراکین نے بزنس بینک اکاونٹ ڈیکلیئر کرنے کی شرط پر تحفظات کا اظہار کیا چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ بزنس بینک اکائونٹ کی شرط سے مسائل پیدا ہوں گے ،سینیٹر فاروق نائیک نے کہا کہ جان بوجھ کر اور ارادتا بزنس بینک چھپانے پر سزا اور جرمانہ لگایا جائے ۔کمیٹی نے تنخواہوں، پینشن اورالاونسز پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز منظوری دے دی ،کمیٹی نے پراپرٹی پر کیپیٹل گین ٹیکس ، خونی رشتہ داروں کو تحفے تحائف ، وراثتی جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس چھوٹ ، ایس ایم ایز کو 40 کروڑ کے ٹرن اوور ، نان ریزیڈنٹ پاکستانیوں کیلئے آمدن اور اثاثوں کی تفتیش ، الیکٹرانک اپیلز ، کمپنیز کو ٹیکس استثنیٰ 15 روز میں جاری کرنے ، ایکسپورٹ آف سروسز پر ایک فیصد ٹیکس ، بینکوں پر چار فیصد سپر ٹیکس برقرار رکھنے ، سروسز سیکٹر پر ٹیکس کی شرح کم کرنے کی تجویز منظور کرلی ،کمیٹی نے نان فائلرز کے ماہانہ 25 ہزار روپے سے زائد بجلی بلز پر اضافی ٹیکس کی تجویز مسترد کر دی کمیٹی نے گاڑیوں کے اون منی پر اضافی ٹیکس ، پراپرٹی سے حاصل آمدنی کی بلاک ٹیکسیشن ختم کرنے فوڈ پروسیسنگ کیلئے کیمیکلز پر ڈیوٹیز میں کمی کی تجویز کی منطوری دے دی ،کمیٹی نے 850 سی سی تک گاڑیوں پر ٹیکسوں میں کمی پر وزارت صنعت و پیداوار اور انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ حکام کو طلب کرلیا جب کہ فارماسوٹیکل کے خام مال پر 5 اور 3 فیصد ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز ڈریپ حکام کو طلب کرکے تجویز موخر کردی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں