اسلام آباد(آئی این پی ) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا حق ہے، جانبدار نہیں، 7 ارکان کو ویڈیوز دیکھ کر معطل کیا، ایوان کو قواعد و قانون کے مطابق چلاوں گا، قومی اسمبلی میں پیش آنے والے واقعات افسوسناک ہیں، ایک دوسرے کو سنا جائے بجٹ پر فیصلہ عوام کرے، حکومت اپوزیشن دونوں ایوان کے ڈیکورم کا خیال رکھے، سب کو برابر کا موقع دیتا ہوں، 2020 میں 114 گھنٹے حکومت کو ملا 103 گھنٹے اپوزیشن کو ملا، ہاوس چلانے کے لیے کسی کو اٹھا کر ایوان سے باہر تو نہیں پھینک سکتا، کسی کے ساتھ ذاتی دشمنی نہیں، ایوان کے تقدس کے لیے اقدام اٹھایا۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قومی اسمبلی کی صورتحال پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے وزرا کے خلاف ایکشن سے نہیں روکا ہے۔ قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور بلاول بھٹو سے رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر کا استعفی مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کی خواہش ہو سکتی ہے تاہم میری کوشش ہے کہ ایوان کو قانون کے مطابق ہی چلایا جائے۔ اسد قیصر نے کہا کہ بجٹ اجلاس میں سب کو دلیل سے بات کرنی چاہیے اور فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ بجٹ کیسا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف اور حکومتی اراکین سے بھی رابطے کیے ہیں بہر حال کسی کو ایوان سے اٹھا کر باہر تو نہیں پھینک سکتا۔ کچھ اراکین پر ایوان میں داخلے پر پابندی لگائی تو اس پر بھی اعتراض کیا گیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ جو ایکشن لیا وہ اس وقت تک لیا جب تک میں اجلاس چلتا رہا۔ اجلاس کے بعد کی ویڈیوز دیکھ کر ایکشن لیا ہے اور جومینڈیٹ ملا ہے اس کے مطابق کام کروں گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں