اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ٹیکس چوری کے الزام میں کوئی پکڑ دھکڑ نہیں کی جائے گی، ایف بی آر کو اگر کسی پر شک ہوا تو تھرڈ پارٹی آڈٹ ہوگا، گرفتاری کیلئے مجھ سے احکامات لینا ہوں گے، گرفتاری ٹیکس چوری ثابت ہونے پر ہی ہوگی۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف خود نہیں آتا ، آئی ایم ایف کے پاس ہمیں خود جانا پڑتا ہے،میرے دور میں جب ہم آئی ایم ایف کے پاس گئے تھے تو اس وقت دہشتگردی کی جنگ جاری تھی ، تو امریکا، یورپ ہمارے ساتھ تھے، اس وقت خطے کی جیوپولیٹیکل صورتحال مختلف ہے، مغربی ممالک نے ہمارے اوپر سے ہاتھ اٹھائے ہوئے ہیں۔اس بار آئی ایم ایف نے سخت شرائط رکھ دی ہیں، لیکن کورونا کی وجہ سے کافی چیزیں واپس آئی ہیں۔بجلی اور گیس کے ٹیرف میں اضافہ ہوا، جس سے غربت بڑھی ، عمران خان کو داد دیتا ہوں اس نے کنسٹرکشن انڈسٹری اور زراعت کی سرگرمیوں کو جاری رکھا۔انہوں نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر میں گروتھ کی کافی گنجائش ہے، صنعت کو فروغ دیں گے اورآئی ٹی اور سافٹ ویئر کو صنعت کا درجہ دیں گے۔ٹیکس جو دے رہا ہے، ہم اس کے پیچھے لگے رہتے ہیں، ہم ٹیکس کو بڑھاتے نہیں ہیں، سیلز ٹیکس میں ٹیکنالوجی استعمال نہیں کررہے، اب ہم ٹیکس نیٹ کو بڑھائیں گے۔ نادرا کے پاس 7.2 ملین ڈیٹا ہے ، ان کے پاس جائیں گے کہ بھئی ٹیکس دیں۔انہوں نے کہا کہ میں واضح بتانا چاہتاہوں کہ میری اجازت کے بغیر کوئی گرفتار نہیں کرسکے، اگر ایف بی آر کو کسی پر شک ہے کہ ٹیکس نہیں دے رہا، ہمیں دو طریقوں سے پتا چلے گا کہ ٹیکس کس نے نہیں دیا، ایک وہ جس نے ٹیکس ریٹرن فائل ہی نہیں کیا، اسی طرح تھرڈ پارٹی آڈٹ کرے گی، اس کے بعد میری اجازت کے ساتھ گرفتاری ہوگی۔پکڑ دھکڑ نہیں کرنے دوں گا، گرفتار ان کو کریں گے تو ٹیکس چوری ثابت کرے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں