لاہور (پی این آئی) ایف آئی اے نے شہباز شریف کو شوگر اسکینڈل انکوائری کے لئے 22 جون کو طلب کرلیا۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو 22 جون کو طلب کیا گیا ہے ، اس ضمن میں ایف آئی اے لاہور نے طلبی کے سمن جاری کردیے ہیں ، جن میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کو چینی اسکینڈل میں طلب کیا گیا ہے ، جس میں ان کے خلاف 25 ارب سے زائد فراڈ کے شواہد موجود ہیں، صدر ن لیگ کو تمام متعلقہ دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے ، قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی کو چار سوالات بھیجے گئے ہیں جن کا جواب بھی ہمراہ لانے کا کہا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ اگر شہبازشرہف ایف آئی اے آفس پیش نہ ہوئے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے اور ایف آئی اے نوٹس کی تعمیل نہ کرنے پر انہیں گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے۔دوسری جانب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور پی ٹی آئی رہنماء جہانگیرترین کیخلاف شوگر اسکینڈل کی تحقیقات ایف بی آر کے سپرد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، سٹہ مافیا نے چینی کی قیمتیں بڑھا کر100 ارب روپے کمائے اور ٹیکس بھی چوری کیا، ٹیکس چوری کرنے کی تحقیقات ایف بی آر کرے گا۔نجی ٹی وی کے مطابق ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور پی ٹی آئی رہنماء جہانگیرترین کیخلاف شوگر اسکینڈل کی تحقیقات ایف بی آر کرے گا۔ ایف آئی اے نے تحقیقات ایف بی آر کو سونپنے کیلئے رپورٹ مکمل کرلی ہے۔ شوگر ملز مالکان اور سٹہ مافیا نے چینی کی قیمتیں بڑھا کر100 ارب روپے کمائے اور ٹیکس بھی نہیں دیا۔ ٹیکس چوری کرنے کی تحقیقات ایف بی آر کرے گا۔ جہانگیر ترین، حمزہ شہباز، شہبازشریف، خسروبختیارودیگر شوگر مافیا کے کیش بوائے ایک ہی نکلے , ایف آئی اے ٹیکس ریکوری نہیں کر سکتی , یہ کام ایف بی آر کا ہے اس لیے تحقیقات ایف بی آر کو سونپی جائیں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں