اسلام آباد(پی این آئی)وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات سے غربت میں کمی آئے گی، پی ٹی آئی حکومت نے تاریخ میں پہلی بار 60 لاکھ خاندانوں کو غربت سے نکالنے کے لئے بڑا پروگرام بنایا ہے، ہر خاندان کو چھوٹے کاروبار کے لئے 5 لاکھ روپے بلا سود قرضے دیئے جائیں گے، اپنا گھر بنانے کے لئے 20 لاکھ روپے تک کے آسان قرضے دیئے جائیں گے، بڑی صنعتوں کی پیداوار کی شرح نمو دس ماہ میں 13 فیصد ہے، ہم پرامید ہیں کہ رواں سال کے آخر تک ہماری گروتھ 4 فیصد سے بھی زیادہ ہو جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے جب حکومت سنبھالی تو ملک کی معیشت کا برا حال تھا، ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالر تھے، ملک بینک ڈیفالٹ کے اوپر کھڑا تھا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 19.2 بلین ڈالر تھا، برآمدات نیچے آ رہی تھیں، زراعت کے شعبہ کی پیداواری شرح بھی منفی میں تھی، ترسیلات زر میں اضافہ نہیں ہو رہا تھا، ان سب چیلنجز کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف نے ملک سنبھالا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کو استحکام کی جانب لے کر جانا تھا، ہم نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو ٹھیک کیا، ہم نے ملک کو بینک ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، اس کے علاوہ کورونا وائرس کی صورتحال میں ہمسایہ ملک بھارت منفی 7.7 پر کھڑا ہے، برطانیہ کی گروتھ بھی منفی میں جا رہی ہے، ان حالات کے باوجود حکومت کی مثبت پالیسیوں کے باعث ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، بڑی صنعتوں کی پیداوار کی شرح نمو دس ماہ میں 13 فیصد ہے، ہم پرامید ہیں کہ رواں سال کے آخر تک ہماری گروتھ 4 فیصد سے بھی زیادہ ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا مزدور طبقہ جو پہلے 1000 روپے دیہاڑی لے رہا تھا آج وہ 2000 روپے دیہاڑی لے رہا ہے، فیصل آباد میں پاور لومز میں 10 سے 15 فیصد اضافہ ہوا، جیسے جیسے صنعتی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے اسی تناسب سے لیبر کی بھی ضرورت ہوتی ہے اور روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ملک میں گیارہ ماہ کے دوران ترسیلات زر کی مد میں 27 بلین ڈالر آئے ہیں، اس طرح تقریباً 4500 ارب روپے پاکستان میں ترسیلات زر کے ذریعے آئے ہیں، یہ ترسیلات زر کی رقم عوام کی جیب میں گئی ہے اور لوگ اس کو خرچ کر رہے ہیں۔ مہنگائی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ورلڈ فوڈ آرگنائزیشن کی رپورٹ میں بھی لکھا ہے کہ صرف خوردنی تیل جو ہم درآمد کرتے ہیں پوری دنیا میں اس کی قیمتوں میں 124 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کے شعبہ اور ملک کی برآمدات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، اس کے علاوہ زراعت کا شعبہ بھی ترقی کر رہا ہے، ملک کی 42 فیصد لیبر ٹیکسٹائل سیکٹر کے ساتھ منسلک ہے، اس کے علاوہ ملک کی 50 فیصد سے زائد لیبر دیہات اور زراعت کے شعبہ کے ساتھ منسلک ہے، اب کاشتکار کو اچھی رقم مل رہی ہے، اب گندم کی سپورٹ پرائس 1800 روپے ہے، 500 ارب روپے اضافی کسان کی جیب میں گیا، ملک میں رواں سال گنے کی 22 فیصد زیادہ پیداوار ہوئی ہے اور اس مرتبہ شوگر ملوں نے کسان سے 300 روپے فی من گنا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں تعمیراتی شعبے کا کاروبار بند ہو گیا تھا، تعمیراتی شعبے کے ساتھ 120 متعلقہ صنعتیں چل رہی ہیں، اب ملک میں نہ صرف تعمیراتی شعبہ ترقی کر رہا ہے بلکہ اس کے ساتھ متعلقہ صنعتیں بھی ترقی کر رہی ہیں، ملک میں گاڑیوں، ٹریکٹروں اور موٹر سائیکلوں کی فروخت میں اضافہ ہو رہا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کی جیب میں پیسہ آیا ہے اسی لئے ان چیزوں کی فروخت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار 60 لاکھ خاندان جو تقریباً اڑھائی کروڑ لوگ بنتے ہیں، کو کامیاب پاکستان پروگرام کے ذریعے غربت سے نکالنے کا پروگرام بنایا گیا ہے، مائیکرو فنانس ہر خاندان کو کاروبار شروع کرنے کے لئے پانچ لاکھ روپے بلا سود قرضہ فراہم کریں گے اور 20 لاکھ روپے اپنا گھر بنانے کے لئے قرضہ دیا جائے گا جبکہ خاندان کے ایک فرد کو فنی تعلیم دی جائے گی، اس کے علاوہ احساس پروگرام کی رقم میں اضافہ کرتے ہوئے ہم نے اس کو 260 ارب روپے کر دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قرضوں کی فراہمی کا نظام شفافیت پر مبنی ہے، کمرشل بینکس ہیں اور آن لائن پورٹل کے ذریعے لوگ قرضوں کے لئے درخواستیں جمع کرواتے ہیں اور بینک ان درخواستوں کی پراسیسنگ کرتا ہے، ابھی تک کم لاگت والے گھروں کے لئے تقریباً 70 سے 80 ارب روپے کے لئے درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں سے 25 ارب روپے کے کیسز بینکس منظور کر چکے ہیں، اس کے علاوہ کامیاب جوان سکیم کے تحت ایک لاکھ سے 10 لاکھ روپے تک کے قرضے کسی گارنٹی، گھر یا کوئی چیز گروی رکھے بغیر فراہم کئے جا رہے ہیں، اس سکیم کے تحت تقریباً 10 ارب روپے کے قرضے تقسیم کر دیے گئے ہیں، اب اس پروگرام کو مزید تیز تر بنانے کے لئے ہم مائیکرو فنانس اداروں کے ذریعے اس سکیم کا دائرہ کار بڑھا رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سہولت سے مستفید ہو سکیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں