سینیٹر بننے نہیں بلکہ کیوں آیا ہوں؟ وزیر خزانہ شوکت ترین نے واضح کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) سینیٹر بننے نہیں پاکستان کی اقتصادی حالت درست کرنے آیا ہوں، حکومت کاوزیر خزانہ شوکت ترین کو سینیٹر بنانے کا فیصلہ، شوکت ترین کا ردعمل بھی سامنے آ گیا- تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کاکہناہے کہ سینیٹر بننے نہیں آیاپاکستان کی اقتصادی حالت درست کرنے آیاہوں،مجھے سینیٹر منتخب کرانے یا نہ کرانے کا فیصلہ وزیراعظم کرینگے ،عام انتخابات ڈھائی سال بعد ہیں، انتخابی بجٹ کا تاثر درست نہیں ،ان کاکہناتھا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی کے نرخ نہیں بڑھائیں گے ،تنخواہیں بڑھانے کیلئے وسائل کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا،آئندہ سال کیلئے برآمدات کا ہدف30 بلین ڈالر ہو گا.نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین کاکہناہے کہ دنیا میں پٹرول قیمتیں گریں گی تو پٹرول لیوی رکھنا شروع کرینگے ،سعودی عرب سے رعایتی قیمت پر تیل جلد ملنا شروع ہو جائے گا،بوجھ نہیں ڈالیں گے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم رکھیں گے ،امید ہے پٹرولیم لیوی میں اضافے کی ضرورت نہیں پڑے گی ،ایران سے پابندیاں اٹھیں تو تیل کی قیمتیں گر جائیں گی ۔شوکت ترین نے کہاکہ ن لیگ بارودی سرنگیں چھوڑتی تو آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتے ،کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا تحفہ مسلم لیگ ن دے کر گئی ،ماضی کی ادائیگیاں نہ کرتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا۔انہوں نے کہاکہ بجٹ کو اچھا کہنے پر مفتاح اسماعیل کا شکریہ ادا کرتا ہوں ،ٹیکس وصولیوں کے بارے میں مفتاح اسماعیل کے اندازے غلط ہیں ۔شوکت ترین نے کہاکہ بڑے بینکوں سے قرض لے کر چھوٹے بینکوں کو دیں گے ،بجلی اور گیس کے بلوں کے ذریعے نان فائلر تک پہنچ جائیں گے ،ان کاکہناتھا کہ ہمیں اس وقت گروتھ کی ضرورت ہے ،ہماری معیشت کا دارومدار گروتھ پر ہے ،ایگری کلچر میں گروتھ ہو گی تو اشیائے خوردونوش کی قیمت کم ہو ںگی ،ایگری کلچر میں گروتھ سے برآمدات پر بھی فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے ۔وزیرخزانہ نے کہاکہ بینکس کو کہاتھا زرعی شعبے میں قرض دیں تاکہ کسان فائدہ اٹھائیں ،ہمارے پاس دیگر ادارے بھی ہیں جو کسانوں کو قرضے دیتے ہیں ،طریقہ کار بدلہ ہے بڑے بینکوں سے پیسے لے کر چھوٹے بینکوں کو دینگے،چھوٹے بینکوں کے ذریعے کسانوں کو قرضے فراہم کئے جائیں گے ،کسانوں کو آسان شرائط پر قرضے ملنے سے فائدہ ہوگا۔ واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل 91 کے تحت غیرمنتخب شخص 6 ماہ کیلئے وفاقی وزیر بنایا جاسکتا ہے تاہم کابینہ میں رہنے کیلئے غیرمنتخب شخص کو سینیٹر یا قومی اسمبلی کا رکن بننا ضروری، حکومت نے وزیر خزانہ شوکت ترین وکو سینیٹر منتخب کرانے کا فیصلہ کر لیا۔ شوکت ترین کو پنجاب یا خیبر پختونخوا سے سینیٹر منتخب کرایا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں