حد سے زیادہ سامان کے باعث ٹریک پر بوجھ پڑا، ٹرین حادثے کی رپورٹ میں انکشاف

لاہور(آن لائن) ملت اور سرسید ٹرین حادثے کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ لیگج وین میں حد سے زیادہ سامان ہونے سے ٹریک پر بوجھ پڑا جو حادثہ کا سبب بنا۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈہرکی کے قریب رتی ریلوے اسٹیشن پر ملت اور سرسید ایکسپریس ٹرین حادثے کے حوالے سے مکمل حقائق سامنے لانے والی لیگج وین کا روٹ سی ای او کے احکامات کے باجود تبدیل کرکے ردوبدل کیے جانے کی رپورٹ موصول ہوگئی ہے ۔ گریڈ21 کے فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر ریلوے نے حادثہ لیگج وین میں بک کیے گیے سامان کی ایگزمینشن کرنے سے قبل کسی دوسرے اسٹیشن پر بھجوا کر ثبوت مٹانے کے حوالے سے رپورٹ وزیر ریلوے اعظم سواتی اور چیرمین ریلوے کو بھجوادی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ متعلقہ ڈویڑنل افسران نے حقائق چھپانے کے لئے لیگج وین میں مقررہ حد سے زیادہ سامان بک کیا، ڈپٹی ڈی ایس سکھر اصغر بھٹو اور ڈویڑنل میکینکل انجینئر محمد ثقلین نے سی ای او کو لیگج وین میں زیادہ سامان ہونے اور سیل نہ لگانے کی اطلاع دی، لیگج وین میں زیادہ سامان بک ہونے پر افسران نے ثبوت مٹانے کیلئے لیگج وین کا روٹ تبدیل کیا۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ حادثے کا شکار ملت ایکسپریس ٹرین کی لیگج وین میں مقررہ حد سے زیادہ سامان لوڈ کیا، لیگج وین کو مکمل سیل ہی نہیں لگائی گی تھی، لیگج وین میں حد سے زیادہ سامان ہونے سے ٹریک پر بوجھ پڑا جو حادثہ کا سبب بنا۔رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ حادثے کی شکار لیگج وین کو سی ای او کے حکم کے باوجود حادثہ کی جگہ پر سیل نہیں لگائی گئی، حادثات کی تحقیقات میں معاون ثابت ہونے والی لیگج وین میں سامان کو چیک کرنے کے لئے متعلقہ وین کو لاہور ڈویڑن بھجوانے کی ہدایت کی گئی تھی، لیکن پرسرار طریقے سے لیگج وین کو ملتان ڈیویڑن میں کاٹ کر لاہور کی بجائے فیصل آباد بھجوا دیا گیا۔ ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق 2.1 ٹن سامان لیگج وین میں بک ہونا چاہیے، ملت ایکسپریس ٹرین کے ساتھ لگی لیگج وین کو چیک کرنے کا مقصد مقررہ کردہ قوانین سے زیادہ سامان تو بک نہیں تھا، حقائق چھپانے اور احکامات کو نہ مانتے ہوئے لیگج وین کو لاہور کی بجائے فیصل آباد بھجوادیا گیا، امکان ہے حد سے زیادہ اوور لوڈ سامان کو نکال دیا گیا ہے، ثبوت مٹانے کیلئے متعلقہ ڈویڑنل آفسران نے احکامات ہوا میں اڑادئیے، فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر ریلوے نے شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہیکہ ان حالات میں کی گئی تفتیش قابل اعتبار اور قابل قبول نہیں ہو سکتی، فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر ریلوے نے شکوک کا اظہار ظاہر کرتے ہوئے رپورٹ وزیر ریلوے اور چیرمین ریلوے کو بھجوادی۔#/s#

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں