اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان نے سعودی عرب کی ادھار تیل فراہم کرنے کے پیشکش قبول کر لی، سعودی عرب سے ادھار تیل کی فراہمی یکم جولائی سے شروع ہو جائے گی- تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سعودی عرب سے ادھار پر تیل کی فراہمی کےلیے بات چیت مکمل ہوگئی ہے۔تفصیلا ت کے مطابق نجی ٹی وی کی رپو رٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب سے ادھار تیل کی فراہمی یکم جولائی سے شروع ہو جائے گی۔سعودی عرب ایک سال کے لیے تیل ادھار پر دے گا جبکہ اس میں 3 سال تک توسیع بھی ہو سکے گی۔ تیل کی فراہمی کے حوالے سے بات چیت وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران شروع ہوئی تھی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو دوبارہ ادھار تیل کی پیش کش کیے جانے پر وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب کی پیش کش کا جائزہ لینے کے بعد بات چیت جاری ہے، کوشش ہے کہ ادھار تیل نرم شرائط پر مل جائے۔اس حوالے سے آنے والے دنوں میں صورتحال واضح ہو جائے گی۔ وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، لیکن پاکستان میں حکومت نے ڈیڑھ ماہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھائیں۔ تاہم اب قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہو گیا ہے۔ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے بعد اب پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا پڑیں گی۔تاہم وزیر خزانہ کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ قیمتوں میں اضافہ کس تاریخ سے ہوگا، ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یکم جولائی سے اضافے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے وزیر خزانہ کا مزید کہنا ہے کہ دنیا میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 120 فیصد اضافہ ہوا، ہم نے صرف 34 فیصد اضافہ کیا، اب اگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو ہمیں بھی قیمتیں بڑھانا ہوں گی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا،پٹرولیم لیوی کا ٹارگٹ 600 ارب روپے ہے، یہ ٹارگٹ چیلنجنگ ہے،پٹرولیم لیوی اس وقت 5 روپے ہے ، پٹرولیم لیوی کو 20 سے 25 روپے تک لے جانا ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں