بنوں (پی این آئی) حکومت نے کورونا ویکسین لگوانے سے انکاری سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں ایسے سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ملازمت سے معطلی اور تنخواہیں روکے جانے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔بنوں کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر کےمطابق کورونا ویکسین لگوانے سے انکار پر 6 لیڈی پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا جب کہ معطل لیڈی کانسٹیبل کی تنخواہیں بھی روکنےکا حکم دیا گیا ہے۔ اسی طرح کی کارروائی سندھ حکومت کی جانب سے بھی سرکاری ملازمین کے خلاف شروع کر دی گئی ہے اورکورونا ویکسین نہ لگوانے پر ضلع قمبر شہدادکوٹ پولیس کے 671 اہلکاروں کی تنخواہیں روک دی گئیں ہیں۔ قمبر شہدادکوٹ کے ایس ایس پی کے مطابق کورونا سے بچاؤکی ویکسین نہ لگوانے والوں کی تنخواہیں حکومت سندھ کے فیصلے کے تحت روکی گئی ہیں جن اہلکاروں کی تنخواہیں روکی گئیں ان میں 37 انسپکٹر، 33 سب انسپکٹر، 27 اے ایس آئی، 68 ہیڈ کانسٹیبل، 506 کانسٹیبل اور دفتری عملہ شامل ہے۔اس حوالے سے ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ ویکسین لگوانے پر اہلکاروں کی تنخواہیں جاری کردی جائیں گی۔ سندھ حکومت اور این سی او سی نے سرکاری و نجی ملازمین کےلیے کورونا ویکسی نیشن کو لازمی قرار دیا ہے جب کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ویکسین نہ لگوانے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روکنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں