اسلام آباد (پی این آئی)بجٹ سے قبل پینشنر اور ریٹائرڈ افراد کیلئے اچھی خبر،وزیر اعظم عمران خان نے آئندہ بجٹ میں پینشنرز پر ٹیکس تجویز مسترد کر دی۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئندہ بجٹ میں پینشنرز پر ٹیکس تجویز مسترد کردیا گیا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے پیشننرز اور ریٹائرڈ افراد پر ٹیکس لگانے کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق پینشنرز پر 7.5 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز رد کردی گئی، پیشن کی مد میں سالانہ 250 ارب روپے ادا کیے جاتے ہیں، پینشنر پر ٹیکس عائد کرنے سے 18 ارب سے زائد کا ریونیو اکٹھا ہونا تھا۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں پینشنر اور ریٹائرڈ افراد پر ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کا بجٹ11جون یعنی کل پیش کیا جائے گا،جس کے تحت صدرمملکت نے 7 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا تھا۔گزشتہ دنوں یہ خبریں سامنے آئیں تھیں کہ آئندہ مالی سال 22-2021ء کے بجٹ میں عوام پر مزید ٹیکس کا بوجھ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفاقی بجٹ میں 24 فیصد گروتھ کے ساتھ خالص ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5 ہزار 829 ارب مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ براہ راست ٹیکس انکم ٹیکس وصولیوں کا ہدف 2 ہزار 182 ارب مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں سے سیلز ٹیکس کی مد میں وصولیوں کا ہدف 2 ہزار 506 ارب ہے۔فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں وصولیوں کا ہدف 356 ارب روپے، کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں وصولیوں کا ہدف 785 ارب، انکم ٹیکس وصولیوں کے لیے گروتھ کا ہدف 22 فیصد اور سیلز ٹیکس وصولیوں میں گروتھ کا ہدف 30 فیصد رکھا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں گروتھ کا ہدف 29 فیصد رکھا جائے گا، کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں گروتھ کا ہدف 12.1 فیصد مقرر کرنے، اشیا پر سیلز ٹیکس کی مد میں 2 ہزار 503 ارب 39 کروڑ وصول کرنے کا ہدف مقرر کرنے اور سروسز پر سیلز ٹیکس وصولیوں کا ہدف 2 ارب 61 کروڑ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔یہ خبر بھی گردش کر تھی کہ حکومت نے پینشنرز پر ٹیکس عائد کرنے کی آئی ایم ایف کی تجویز مان لی ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے تمام پنشنرز پر ساڑھے 7 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا کہا گیا تھا۔ وفاقی حکومت پنشنرز کو سالانہ کی مد میں 250 ارب روپے کی ادائیگی کرتا ہے۔حکومت کو پینشن پر 7.5 فیصد ٹیکس عائد کرنے سے 18 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا ہونے کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں