لاہور(پی این آئی) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے دعویٰ کیا ہے سابق وزیراعظم نواز شریف رواں سال پاکستان واپس آ جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق لاہور کی مقامی عدالت نے ریاست مخالف اور اشتعال انگیز بیانات کے الزام میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کے جوڈیشل ریمانڈ میں 23 جون تک توسیع کر دی ہے۔جوڈیشل مجسٹریٹ احسن رضا نے کیس کی سماعت کی ۔ جاوید لطیف کو بکتربند گاڑی میں جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا ۔ جج نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا چالان مکمل کر لیا گیا جس پر بتایا گیا کہ چالان تکمیل کے مراحل میں ہے مزید وقت درکار ہے ۔ عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ میں 23 جون تک توسیع کر دی۔غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ مجھے اپنی فکر نہیں ملک کی فکر ہے ،ملک کا نظام تباہ ہو گیا ہے ،آئے روز ٹرینوں کے حادثات ہو رہے ہیں ،حکومت کسی چیز کی ذمہ داری لینے کے لیے تیار نہیں ۔جاوید لطیف نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن اور نواز شریف ملک کا مستقبل ہیں۔میاں نواز شریف اسی سال پاکستان آ رہے ہیں۔انہوں نے کہا جب کسی گھر کا قرضہ اصل قیمت سے بڑھ جائے تو قرضہ دینے والے بڑے ایجنڈے پر کام کر رہے ہوتے ہیں یا ان کی نظر اس گھر کی قیمتی اشیا اور حصوں پر ہوتی ہے۔جب میں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی بات کرتا ہوں تو مجھے غدار کہا جاتا ہے۔قوم نواز شریف کو آج صرف یاد کر رہی ہے۔،آنے والے کل نواز شریف کو ڈھونڈے گے۔اب پنجابی فیصلہ کن تحریک میں ہر اول دستے کا کامیاب رول ادا کریں گے۔خیال رہے کہ پولیس نے ٹی وی پر ریاست اور اداروں کے خلاف گفتگو کرنے کے الزام میں درج مقدمہ میں گرفتار مسلم لیگ (ن)کے ممبر قومی اسمبلی جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ کا چالان پراسیکیویشن کے پاس جمع کرا دیا۔ پراسکیوشن کی تین رکنی کمیٹی نے جاوید لطیف کے چالان پر اعتراضات عائد کردیئے اور چالان واپس پولیس تھانہ ٹائو ن شپ کو بھیج دیا۔ اعتراض میں کہا گیا ہے کہ نجی ٹی وی کی اینکرکے ساتھ ساتھ شو کے پروڈیوسر سمیت کیمرہ مین کو بھی گواہوں کی فہرست میں شامل کیا جائے اورآڈیو ویڈیو سمیت دیگر ٹیکنکل مواد کو بھی چالان میں لف کیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں