لاہور (پی این آئی) وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو آج ہونے والے ٹرین حادثے کے بارے میں اپنے بیان کی وجہ سے سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا ہے۔میڈیا سے گفتگو میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ” قوم کو وہ دن یاد ہیں جب یہی ریل ٹریک دوسرے تیسرے دن کسی نہ کسی حادثے کا شکار ہوتا تھا، اللہ کے فضل و کرم سے یہ اس سال پہلا حادثہ ہے۔”فردوس عاشق اعوان کی جانب سے یہ بیان سامنے آنے کے بعد سے انہیں سوشل میڈیا پر کافی تنقید کا سامنا ہے۔ منیر خٹک نے کہا کہ نہ تمیز ہے اور نہ ہی عقل، فردوس عاشق اعوان کہہ رہی ہے کہ اللہ کے فضل سے یہ سال کا پہلا حادثہ ہے۔ کیا حادثات اللہ کا فضل ہوتے ہیں؟زکی نے تبصرہ کیا ” ریلوے کے وزیر کہتے ہیں محکمہ ریلوے ذمہ دار ہے حادثے کا، فواد چوہدری نے ملبہ گزشتہ حکومت پر ڈال دیا، فردوس عاشق اعوان صاحبہ نے تو کہہ دیا کہ شکر ہے ہمارے دور میں پہلا حادثہ ہوا، متاثرین کے دل پر کیا گزرتی ہوگی اس قیامت کے گزرنے کے بعد اپنے حکمرانوں کے بیانات سن کر۔”سمیع شاہ نے کہا شرم آنی چاہیے ، یہ ہمارے حکمران ہیں جو ایسے حادثات پر سیاست کرتے ہوئے بھول جاتے ہیں کہ الفاظ کا چناؤ کیسے کرنا چاہیے۔امین عاصم نے معاون خصوصی کی لاعلمی پر کہا ” بے چاری فردوس عاشق اعوان کو یہ بھی علم نہیں کہ اللہ کا فضل کس موقع پر کہنا ہے۔”نوید احمد کا کہنا تھا کہ 50 کے قریب گھروں کے لوگوں کی آج نیندیں ہی اڑ گئی ہیں اور ترجمان پنجاب حکومت فردوس عاشق اعوان کا بیان ہے کہ اس سال کا پہلا حادثہ ہے، اللہ پاک ان کو ہدایت دے۔خیال رہے کہ ڈہرکی کے قریب ملت ایکسپریس اور سرسید ایکسپریس ٹرین کے مابین پیر کے روز ہونے والے تصادم میں اب تک 51 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ 100 سے زائد افراد اس حادثے میں زخمی ہوئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں