اسلام آباد(پی این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سعد رفیق کے کیے گئے گناہوں پر وزیرریلوے اعظم سواتی کیسے استعفیٰ دیں۔ڈہرکی میں ہونے والے ٹرین حادثے پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ٹرین حادثے کی وجوہات سے متعلق کوئی بھی بیان قبل از وقت ہے، حادثے کی ابتدائی تحقیقات جاری ہیں، حادثے کی وجہ دہشت گردی، تکنیکی خرابی ہے یا انسانی غلطی کچھ کہا نہیں جا سکتا۔فواد چوہدری نے کہا کہ ٹرین حادثے کی جگہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں، وزیر ریلوے اعظم سواتی کچھ دیر میں جائے حادثہ پہنچ جائیں گے، ٹرین حادثے میں جو زنگیوں گل ہوئیں ان خاندانوں کا غم دلاسوں سے کم نہیں ہو سکتا ،ٹرین حادثے کی وجوہات کا مکمل جائزہ لینا چا ہیے، وزیر اعظم عمران خا ن نے ٹرین حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔وزیراطلاعات نے کہا کہ ماضی میں کسی بھی محکمے میں کام نہیں ہوا، ہم ہر کام زیرو سے شروع کررہے ہیں ، ماضی میں جو حکمران رہ چکے ہیں انہوں نے کچھ نہیں کیا، سعد رفیق کے کیے گئے گناہوں پرپر اعظم سواتی کیسے استعفٰیٰ دیں؟ ہم نے تو ایم ایل ون پر کام شروع کیا ہے۔الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دوسری طرف سے ٹرین آ رہی تھی ملت ایکسپریس کو اتنا وقت نہیں ملا کہ بریک لگا سکے،صبح 3 بجکر43 منٹ پر سکھر کنٹرول کو اطلاع ملی کہ 3 بجکر38 منٹ پر ریل ڈی ریل ہوئی ہے،اس کے بعد سر سید ایکسپریس 3 بجکر38 منٹ پر متاثرہ بوگیوں سے ٹکرا گئی، حادثے کے نتیجے میں ملت ایکسپریس کی 6 بوگیاں ڈی ریل اور پانچ بوگیاں الٹیں، سر سید ایکسپریس کی دو بوگیاں ڈی ریل اور تین الٹی،فوری طوری پر ریل انتظامیہ اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچیں۔ ویر اطلاعات نے کہاکہ حادثے کی اطلاع موصول ہوئی تو وزیر اعظم نے اعظم سواتی کو فوری جائے حادثہ پر پہنچنے کی ہدایت کی، وزیر ریلوے خصوصی طیارے کے ذریعے صبح 9 بجے جائے حادثہ پر پہنچے، حادثے میں 31 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہیں، ہمیں خدشہ ہے کہ جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے، دوسری جانب مسلم لیگ (ن )کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے گھوٹکی میں پیش آنے والے افسوسناک ٹرین حادثے سے متعلق کہا ہے کہ لوکوموٹو کی دیکھ بھال اور ریلوے لائنز کی مرمت کے لیے فنڈز نہ ہونے کے برابر ہیں۔سابق وزیر ریلوے سعد رفیق نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ گھوٹکی کے نزدیک ٹرین حادثے میں قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں، موجودہ حکومت نے ریلوے کے بجٹ میں 60 سے 65 فیصد کٹ لگایا ہے، جب آپ ترقی بجٹ اور فنڈز نہیں دیں گے تو ا س طرح کیمسائل سامنے آئیں گے۔سعد رفیق نے کہا کہ گھوٹکی والے علاقے میں ریلوے ٹریک کمزور ہے، اس ٹریک کی مستقل بنیادوں پر دیکھ بھال اور مرمت کی ضرورت ہے مگر فنڈز نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ یقین ہے ریلوے کا شعبہ ایف جی آئی آر اس کی تحقیقات کرے گا، امید ہے حقائق سامنے لائے جائیں گے چھپائے نہیں جائیں گے۔سعد رفیق نے کہا کہ جب ماضی میں ٹرین کی تین بوگیاں جلی تھیں تو مسافروں پر ذمہ داری ڈالی گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں