ملک کون چلا رہا ہے؟ مولانا فضل الرحمٰن کی شدید تنقید

سکھر(پی این آئی) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے موجودہ حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران حکومت کی تین سالہ کارکردگی ناکامیوں اور نامرادیوں کی داستان ہے حکومت ہر محاز پر بری طرح ناکام ہو چکی ہے، تین سالوں میں ایک طرف ملکی معیشت تباہ ہوئی تو دوسری جانب بد ترین مہنگائی، بے تحاشہبے روزگاری نے خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں، آج ناکام خارجہ پالیسی کی بدولت ملک دنیا میں تنہا ہو چکا ہے کرتارپو ر کھولنے اور کشمیر کا سودا کرنے کے باوجود انڈیا پاکستان کے خلاف سازش کر رہا ہے، افغانستان میں حکومت کا ہم پر اعتماد ہے نا طالبان کا، دوست ملک ہم سے دور ہوتے جا رہے ہیں سمجھ میں نہیں آتا ناکام نااہل وزیر اعظم پاکستان کو کدھر لیکر جا رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو، مفتی سعود افضل ہالیجوی، مولانا عبدالحق مہر سے ملاقات کے دوران کیا مقامی ترجمان مولانا عبدالحق مہر کے جاری کردہ بیان کے مطابق قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے بار بار اپنے وزیروں، مشیروں اور ترجمانوں کو تبدیل کرنا ان کی حواس باختگی اور پریشانی کا مظہر ہے مگر اس طرح وہ اپنی نااہلی اور ناکامی کو چھپا نہیں سکتے عمران خان امت مسلمہ کیساتھ نہیں بلکہ مغرب کیساتھ کھڑے ہیں، کشمیر، فلسطین اور افغانستان کو امریکہ اور مغرب کے مفادات کے بھینٹ چڑھا دیا ہے، مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی حالت یہ ہے کہ آج ملازمین کی تنخواہیں دینے کیلئے قرضہ لیا جا رہا ہے مگر کورونا کے خیراتی فنڈز پر بغلیں بجائی جا رہی ہے، ملک قرضوں کے سہارے اور حکومتچھڑی کے سہارے چلائی جا رہی ہے، ہم آج بھی اپنے موقف پر قائم ہیں کہ موجودہ حکومت سراسر ناجائز ہے اور اسکا ساتھ دینا بھی ناجائز ہے، میں یہ دعوے سے کہتا ہوں کہ اگر اسٹیبلشمنٹ ہٹ جائیگی تو حکومت پیٹ جائیگی ناکام خان پانچ سال نہیں پچاس سال بھی ناکام خان ہونگے انہوں نے کہا کہ میں نے پی پی پی کی پی ڈی ایم میںواپسی کی بات کی ہے پی پی کے دوست کس کو خوش کرنے کیلئے ہمارے خلاف پی ٹی آئی کی زبان بول رہے ہیں، پی ڈی ایم سے پی پی کی علیحدگی سے حکمرانوں کو عارضی ریلیف ملا ہے مگر ان کو زیادہ خوش نہیں ہونا چاہئے ہم نے نئے حالات میں نئے اور طوفانی انداز سے حکومت کے خلاف تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،چار جولائی کو سوات اور 29جولائی کو کراچی میں انشاء اللہ ماضی سے بھی بڑے جلسے اور عوام قوت کے مظاہرے کر کے کورونا حکومت کو دفن کر دینگے پی پی کو بھی چاہئے کہ حکومت کے خلاف میدان میں نکل آئے انہوں نے سندھ کی صورتحال کے بارے میں کہا کہ سندھ کے عوام دوسرے سے زیادہ محب وطن ہیں ہم نے ہمیشہسندھ کے حقوق کی حمایت کی ہے سندھ کی وحدت اور جزائر کے مسائل پر سندھ کے عوام کیساتھ کھڑے ہیں اب پانی اور بحریہ ٹاؤن کے حوالے سے بھی سندھ کے عوام کیساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں حکمرانوں کو سندھ کے لوگوں کی شکایت کا ازالہ کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ ملک کی بقاء سلامتی، خود مختاری کے تحفظ کیلئے موجودہ ناجائز نااہل اور ایجنٹ حکومت کا خاتمہ لازمی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں