اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کی شدت میں کمی کے بعد پنجاب اور اسلام آباد کے تعلیمی ادارے پیر سے دوبارہ کھول دیے جائیں گے۔دوسری جانب وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اتوار کو وضاحت کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ’سندھ کورونا ٹاسک فورس نے کل پیر سے سندھ کے تعلیمی اداروں کو نویں اور اوپر کی جماعتوں کے لیے سخت ایس او پیز اور 50 فیصد حاضری کے ساتھ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تمام عملے کو کورونا ویکسین لگوانی ہوگی۔‘این سی او سی کی ہدایت پر وزارت تعلیم کے بین الصوبائی رابطہ اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے مطابق پنجاب کے تمام تعلیمی ادارے سات جون سے کھول دیے جائیں گے۔محکمہ تعلیم پنجاب کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق تعلیمی اداروں میں یومیہ 50 فیصد حاضری یقینی بنائی جائے گی جبکہ طلبہ مسلسل دو روز سے زیادہ سکول نہیں آئیں گے۔ اس سے قبل اتوار کی دوپہر ایک پریس کانفرنس میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اعلان کیا تھا کہ ’صوبے میں تعلیمی ادارے سات جون سے نہیں کھولے جائیں گے۔‘’سندھ کے سکول تاحکم ثانی بند کیے گئے ہیں، تعلیمی اداروں سے متعلق سٹیرینگ کمیٹی کا اجلاس جلد ہوگا جس میں کورونا کیسز کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد تعلیمی ادارے کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔‘ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے اتوار کو ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر تعلیمی ادارے کھولنے ہیں تو اساتذہ کو ویکسین لگوانا ہوگی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں بھی پہلی سے آٹھویں جماعت تک کی کلاسز پیر سے دوبارہ کھل جائیں گی، جبکہ نویں اور 10 ویں جماعت کی کلاسز 31 مئی سے کھول دی گئی تھیں۔ خیبرپختونخوا میں سات فیصد سے کم شرح والے اضلاع میں تعلیمی ادارے 31 مئی سے کھول دیے گئے تھے، جبکہ سات جون سے صوبے کی تمام جامعات بھی کھول دی جائیں گی۔ بلوچسستان میں بھی پہلی سے آٹھویں کلاس کے طلبہ کے لیے تعلیمی ادارے پیر سے کھول دیے جائیں گے، جبکہ نویں اور 10 ویں جماعت کے لیے تعلیمی ادارے گزشتہ ہفتے کھول دیے گئے تھے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں 10 ویں اور 12 ویں جماعت کے طلبہ سے صرف اختیاری مضامین کے امتحانات لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ حکومت پاکستان نے تمام نجی اور پرائیوٹ تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور سٹاف کے لیے کورونا ویکسین سینٹرز میں خصوصی ڈیسک قائم کیے ہیں، اور اساتذہ کسی بھی وقت کسی بھی ویکسین سینٹر سے کورونا ویکسین لگوا سکتے ہیں۔ گذشتہ ہفتے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا تھا کہ ’نویں، 10 ویں کے امتحانات چار مضامین میں سے ہوں گے جن میں تین طلبہ کے خود منتخب کردہ مضامین ہوں گے جبکہ ریاضی لازمی ہوگی۔‘ شفقت محمود کے مطابق ’اسی طرح 11 ویں اور 12 ویں کے امتحانات صرف طلبہ کے منتخب کردہ مضامین میں سے ہوں گے۔‘انہوں نے بتایا کہ ’جون کے آخری ہفتے کے بجائے اب 10 جولائی کے بعد امتحانات شروع کیے جائیں گے، اس طرح طلبہ کو مزید دو ہفتے تیاری کے لیے مل جائیں گے۔‘ وفاقی وزیر تعلیم نے بتایا کہ ’امتحانی بورڈز سے کہا گیا ہے کہ ایک سے دوسرے پیپر کے درمیان مناسب وقفہ رکھا جائے۔‘ خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وبا کے باعث تعلیمی ادارے گذشتہ ڈیڑھ برس کے دوران زیادہ تر وقت بند رکھے گئے جس کے بعد طلبہ نے آن لائن امتحانات کے لیے مختلف شہروں میں احتجاج بھی کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں