کراچی (پی این آئی ) طلبا کی مارک شیٹ پر “ضمنی امتحان” کا لفظ ساری زندگی کیلئے کیرئر پر داغ ہوتا ہے، حکومت نے میٹرک اور انٹر کے ضمنی کے بجائے سال میں 2 سالانہ امتحان کے انعقاد پر غور شروع کر دیا- تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز پر مشتمل فورم آئی بی سی سی نے سندھ سمیت پاکستان میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر ضمنی ( سپلیمنٹری ) امتحانات کو ختم کرکے اس کی جگہ سال میں دو بار سالانہ امتحانات کے انعقاد پر کام شروع کردیا ہے۔میٹرک اور انٹر سال دوم کا طالب علم ہی ضمنی امتحانات میں شرکت کرسکتا ہے، اس سلسلے میں ایک اجلاس سندھ ٹیکنیکل بورڈ کراچی میں کے پی کے بورڈ کے سربراہ شوکت حیات کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں سندھ سمیت چاروں صوبوں کے تعلیمی بورڈز سے ہر صوبے کے نمائندہ چیئرمینز کے علاوہ آئی بی سی سی کے سیکریٹری ڈاکٹر غلام علی ملاح اور ڈائریکٹر محمد عثمان شریک ہوئے جبکہ سندھ سے تعلیمی بورڈز کی نمائندگی چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ پروفیسر سعید الدین نے کی۔اجلاس کے بعد ’’ایکسپریس ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری آئی بی سی سی نے بتایا کہ موجودہ نظام میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر سالانہ امتحانات کا انعقاد سال میں ایک بار ہوتا ہے جو طالب علم ان امتحانات میں کسی پرچے میں فیل ہوجائے یا کسی وجہ سے امتحان میں شریک نہ ہوسکے تو سال اول کا طالب علم ایک سال تک آئندہ سالانہ امتحانات کا انتظار کرتا ہے جبکہ سال آخر کا طالب علم اگر ضمنی امتحانات میں شریک ہو کر اپنے پرچے پاس کرے تو اس کی مارک شیٹ پرexam supplementary in pass لکھ دیا جاتا ہے جو ساری زندگی کے لیے اس کے کیریئر پر ایک داغ ہوتا ہے۔ڈاکٹر ملاح کا کہنا تھا کہ اب اس بات پر چاروں صوبوں کے نمائندہ چیئرمینز راضی ہیں کہ سب سے پہلے تو لفظ ضمنی امتحانات کو ختم کرکے اس کی جگہ سالانہ امتحاناتexam annual لکھا جائے، امتحانات کا ایک سیشن اپریل /مئی جبکہ دوسرا سیشن نومبر/دسمبر میں ہو اور طالب علم کے لیے اس بات کی آسانی ہو کہ وہ سال اول و دوم دونوں سال کے دونوں سیشن یا کسی ایک سیشن کے امتحانات میں شریک ہوسکے اور اپنی مرضی سے پرچوں کا انتخاب کرکے متعلقہ سیشن میں پرچے دے۔واضح رہے کہ کراچی میں منعقدہ اس اجلاس پر اب مزید بحث آئی بی سی سی کے فل فورم کے آئندہ اجلاس میں ہوگی جس میں ملک کے تمام تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز شریک ہوں گے اور اس تجویز پر ہم آہنگی کی صورت میں اسے حتمی منظوری کے لیے بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس اور صوبوں کی متعلقہ اسٹیئرنگ کمیٹیز میں پیش کیا جاسکتا ہے اور منظوری کی صورت میں آئندہ تعلیمی سیشن سے اس ماڈل کا اطلاق ممکن ہے۔ ’’ایکسپریس ‘‘ نے اس سلسلے میں چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ کراچی پروفیسر سعید الدین سے بھی بات کی جس پر ان کا کہنا تھا کہ اس نئی تجویز سے طلبا کو اس بات کی آسانی ہوگی کہ وہ اختیار اور لازمی مضامین میں سے جو چاہیں کسی ایک سیشن میں اور جو چاہیں دوسرے سیشن میں دے سکیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں