اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف بیرون ملک نہیں جائیں گے، کیوں کہ وہ یہاں مریم کے لیے میدان خالی نہیں چھوڑنا چاہتے ، ان خیالات کا اظہار دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینبل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اب بیرون ملک جانے مین کوئی دلچسپی نہیں رکھتے بلکہ اب وہ یہاں رہ کر مسلم لیگ ن کے صدر کی حیثیت سے پارٹی کی کمان سنبھالنے کے خواہاں ہیں ، یہی وجہ ہے کہ شہبازشریف کے فعال ہونے کے بعد سے مریم نواز پس پردہ چلی گئی ہیں اور دونوں بہت سخت قسم کی دراڑ پڑچکی ہے ، جس سے پارٹی کو بہت نقصان ہورہا ہے۔دوسری جانب سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا اس وقت فیصلہ یہی ہے کہ وہ شہباز شریف کو سپورٹ کریں گے ، سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا ، ان کو اگر وزیراعظم بننے کا موقع ملا تو وہ صاحبزادی کو بھول جائیں گے ،نواز شریف سمجھتے ہیں کہ شہباز شریف آ جائیں ،کل حالات بدل جائیں تو اپنا فیصلہ بدل لیں گے، شہباز شریف باہر جائیں گے، حالات بہتر ہوئے تو مریم نواز بھی باہر چلی جائیں گی۔قبل ازیں ہارون الرشید نے کہا تھا کہ شہباز شریف کی سٹریٹجی ہے کہ قومی قسم کی حکومت بنائی جائے ، اگر ن لیگ الیکشن جیت جائے جس کی وہ امید رکھتے ہیں تو ن لیگ کی حکومت ہو لیکن باقی لوگوں کو ساتھ لے کر چلا جائے ، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ان کی انڈرسٹینڈنگ یہ ہے کہ اقتدار کی مرکزیت نہیں ہوگی ، بلدیاتی ادارے فعال کیے جائیں گے۔ ہارون رشید نے مزید کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے مابین گفتگو ہوئی ہے ، شہباز شریف نے پیغام بھیجا کہ مجھے کام کرنے کا موقع دیں یا میں گھر بیٹھ جاتا ہوں ، مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی نے شہباز شریف کی کوششوں کو سبوتاژ کیا ، اگر شہباز شریف بھائی کو منا لیں گے تو حکومت نواز شریف کی ہی ہو گی جب کہ ارکان اسمبلی کی اکثریت شہباز شریف کی حامی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں