لاہور (آن لائن)نائب امیر جماعتِ اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر قومی اسمبلی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ سابقہ حکمرانوں کی طرح عمران سرکار بھی اعداد و شمار کے سفید اور کالے جھوٹ کے ساتھ عوام کو بے وقوف بنارہی ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری، خودکشیاں بڑھتی جارہی ہیں۔ غریب، سفید پوش متوسط طبقہ، ملازمین، دیہاڑی دار مزدور اور ریٹائرڈ پنشنرز کی زندگیاں ناقابلِ بیان مسائل اور پریشانیوں سے دوچار ہیں۔ گھروں پر چولھے ٹھنڈے، سکولوں پر تالے اور بے روزگاری کا سونامی منہ زور ہوچکا ہے۔ ہر حکومت بجٹ سے پہلے ہیرا پھیری، جعل سازی کے ہنر سے قوم اور عالمی مالیاتی اداروں کو دھوکہ دیتے ہیں۔ بڑھکیں مارتے ہیں لیکن آئی ایم ایف، ورلڈ بنک کے احکامات تسلیم کرکے بوجھ غریب عوام پر لاد دیتے ہیں۔ کرائے کے عالمی معاشی ظالمانہ نظام کے پرزی – نام نہاد ماہرین ، ملک کو دلدل سے نہیں نکال سکتے۔ معاشی بحرانوں کا علاج سُود کا خاتمہ، کرپشن سے نجات کے لیے سب کا احتساب، خودانحصاری اور اسلام کے معاشی نظام کا قیام ہے۔ جماعتِ اسلامی امانت، دیانت، خودانحصاری اور عوام کے اعتماد کی بحالی کی طاقت سے اسلامی معاشی انقلاب برپا کرے گی۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ بجٹ کے بعد حکومتی اتحاد مزید انتشار کا شکار ہوگا۔ حکومت کی ناکامیاں عوام کے لیے عذاب بنیں گی۔ اپوزیشن اتحاد بکھر گیا ہے۔ پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن کے اتحاد کو عوام کے احتجاج کی حمایت حاصل نہیں ہوگی۔ ملک کے سیاسی، پارلیمانی اور بدانتظامی کے تناظر میں پاک چین اقتصادی راہداری لاپتہ کردیا گیا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں